
حیدرآباد: شہر کے نارسنگی پاشاہ نگر میں کل ایک مکان میں آگ لگنے کی وجہہ سے کمسن لڑکی سمیت تین خواتین کی موت کے معاملہ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ان کی موت جھلسنے سے نہیں بلکہ دم گھٹ جانے کی وجہہ سے ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پہلے آگ اس عمارت کے گراؤنڈ فلور پر واقع کرانہ دکان کے فریج میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، آگ پھیلنے لگی پارکنگ میں رکھ ایک گاڑی بھی آگ کی زد میں آگئی جس کے بعد دھواں پھیل گیا جس کے باعث پہلی منزل پر موجود سدرہ خاتون (7) سال، جمیلا خاتون (70) سال اور شہانہ خاتون (40) سال ایک کمرے میں بند ہوگئیں تھیں اور دھویں کی وجہہ سے دم گھٹنے کے باعث بے ہوش ہوگئیں۔ انہیں فوری طور پر ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
آگ کے اس حادثے کے دوران ایک جی+2 (پارکنگ، دو منزلہ) عمارت میں آٹھ افراد موجود تھے جن میں سے بعض نے چھت سے چھلانگ لگا کر معمولی زخمی حالت میں اپنی جان بچائی۔ کچھ دیگر افراد کو فائر بریگیڈ کے عملے نے بچایا۔ عثمان نامی شخص اپنے خاندان کے ساتھ کئی سال سے اس عمارت میں مقیم ہے اور پارکنگ کے قریب ایک شٹر کے نیچے کرانہ کی دکان چلاتا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ پارکنگ میں ہی سیڑھیاں ہیں جس کی وجہ سے اندر موجود افراد کو بچنے کا کوئی راستہ نہیں مل سکا۔ اگ لگنے کے بعد مقامی افراد نے پولیس اور فائر برگیڈ کے عملے کے ہمراہ عمارت میں پھنسے ہوئے 5 افراد کو بچانے میں جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا، ساتھ ہی انہوں نے گھر میں رکھے ہوئے گیس سلنڈرس بھی باہر نکالے۔
پولیس اس واقعہ کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے۔اس سلسلے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔