
ملبورن: ایک آسٹریلوی جوڑے نے اپنے ہوائی سفر کا خوفناک تجربہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا، جس نے سب کو حیران کر دیا۔ ملبورن سے وینس جانے والی 15 گھنٹے کی فلائٹ کے دوران ایک خاتون کی اچانک طبیعت بگڑ گئی اور وہ فلائٹ میں ہی دم توڑ گئی۔ حیران کن طور پر عملے نے خاتون کی لاش جوڑے کے ساتھ والی نشست پر رکھ دی، جس کے باعث انہیں پانچ گھنٹے تک لاش کے ساتھ بیٹھنا پڑا۔
قطر ایرویز کی فلائٹ میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے ان کے سفر کو خوفناک بنا دیا۔ پرواز کے دوران ایک خاتون اچانک بے ہوش ہو کر گر گئیں۔ فلائٹ کے عملے نے فوری طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کی لیکن خاتون کو نہ بچایا جا سکا اور وہ جہاز میں ہی دم توڑ گئی۔
مچل نے اس دل دہلا دینے والے واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہا، “یہ سب کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہوا۔ عملے نے پوری کوشش کی، مگر بدقسمتی سے خاتون کو نہیں بچایا جا سکا۔ یہ دیکھ کر دل ٹوٹ گیا۔”
پرواز کے عملے نے لاش کو جوڑے کے ساتھ موجود نشست پر رکھنے کا فیصلہ کیا اور ان سے جگہ بنانے کی درخواست کی۔ مچل نے بتایا، “عملے نے ہم سے کہا کہ ہم کچھ جگہ بنا دیں۔ یہ سن کر ہم حیران رہ گئے۔ پھر انہوں نے لاش کو کمبل میں لپیٹ کر وہیں چھوڑ دیا۔”
جینیفر کولن اس واقعے کے بعد شدید خوفزدہ ہو گئیں۔ جب فلائٹ لینڈ ہوئی تو پولیس اور طبی عہدیداروں نے جہاز پر پہنچے، جس کی وجہ سے جوڑے کو مزید انتظار کرنا پڑا۔ مچل اور جینیفر کا کہنا تھا کہ فلائٹ میں دیگر خالی نشستیں موجود تھیں، مگر انہیں وہاں منتقل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد قطر ایئرویز نے معذرت کرتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کیا۔ ایئر لائن کے ترجمان نے کہا، “ہمیں افسوس ہے کہ اس واقعے کی وجہ سے مسافروں کو تکلیف یا پریشانی ہوئی۔ ہم اپنی پالیسیوں اور طریقہ کار کے مطابق تمام متاثرہ مسافروں سے رابطہ کر رہے ہیں۔”
اس واقعے کے بعد ہوائی سفر میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے طریقہ کار پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ مچل اور جینیفر اس تجربے کے بعد ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے، جس نے ان کے خوابیدہ سفر کو ایک بھیانک یاد میں بدل دیا۔