بیروت کا حماسہ آفرین منظر، آنکھوں سے اشک رواں لیکن پرچم سر بلند ہیں

مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک: بیروت کے لمحوں کی کیفیت بیان سے باہر ہے لیکن ہر لمحے کے دل میں ایک گہری اور ابدی یاد کندہ ہے۔ گویا دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں میں عشق  کے شعلے روشن ہیں۔ 

سید حسن نصر اللہ یک ایسا شخص جس نے اپنی پوری زندگی مزاحمت، استقامت اور ظلم کے خلاف جنگ کے لئے وقف کر دی۔

 ان کا جنازہ نہ صرف ایک شخص کے لیے الوداعی تقریب ہے بلکہ وہ دن بھی ہے جس میں ایک قوم کے نظریات اور ایک عظیم جدوجہد کی تصویر کشی کی گئی ہے۔

 اس وقت، اس سر زمین پر ہر آنکھ، ہر زبان اور ہر دل ایک نقطے کو تک رہا ہے۔ ایک ایسا نقطہ جہاں سچائی سے محبت، اسلام سے عشق اور انصاف اور آزادی کے نظریات سے وفاداری کا جذبہ سرحدوں سے کہیں آگے نکل چکا ہے۔

 سید حسن نصر اللہ نہ صرف مزاحمت کے رہنما تھے بلکہ استقامت اور حریت کے عظیم پیکر بھی تھے، انہوں نے یہ ثابت کیا کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کے خلاف پختہ ارادہ اور قلبی ایمان ہی مزاحمت اور فتح کا باعث بن سکتا ہے۔

ان تاریخی اور پرشکوہ لمحات میں دنیا بھر کے مسلمان ایران سے لبنان تک، یمن سے پاکستان، ہندوستان سے انڈونیشیا، عراق سے ترکی تک ان کا سوگ منانے اکھٹے ہوئے ہیں، اس تاریخی اجتماع میں ہم پہلے سے کہیں زیادہ ایک عظیم اتحاد کا مشاہدہ کر رہے ہیں، ایسا اتحاد کہ جس میں نہ صرف سوگ ہے، بلکہ اس میں وہ عزم بھی موجزن ہے جو مسلمانوں کو کسی بھی خطرے کے خلاف ڈٹ جانے اور عالمی استکبار کے خلاف متحد ہونے کا جذبہ عطا کرتا ہے۔

بیروت کا حماسہ آفرین منظر، آنکھوں سے اشک رواں لیکن پرچم سر بلند ہیں

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *