
ریاض ۔ نمائندہ اردو لیکس
ادبی تنظیم “اردو گلبن جدہ” کے زیرِ اہتمام ہندوستان سے تشریف لائے شاعر و ادیب ڈاکٹر ظفر کمالی کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب ومشاعرہ جدہ کے اسپائسس ریسٹورنٹ کے بینکویٹ ہال میں جمعہ رات 8 بجے انعقاد عمل مین آیا۔ اردو گلبن کے صدر و معروف شاعر مہتاب قدر کی صدارت میں منعقد اس مشاعرے کی نظامت اسلم افغانی نے برجستہ اشعار کے ساتھ کی۔ ڈاکٹر ظفر کمالی کے علاوہ ریاض سے تشریف لائے خوش فکر شاعر افتخار راغبؔ نے بھی محفل کی زینت بڑھائی۔
بہار کے شہر سیوان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ظفر کمالی طنز و مزاح کے علاوہ ادب اطفال کے نامور شاعر ہیں۔ آپ کے طنز و مزاح کے چار مجموعے، “ظرافت نامہ”، “ڈنک”، “نمک دان” اور “ضربِ سخن”؛ رباعی کے پانچ مجموعے “رباعیاں”, “خاکِ جستجو”, “رباعیاتِ ظفر”, “چہکاریں” اور “سوغات”؛ تین شعری مجموعہ برائے ادبِ اطفال “بچوں کا باغ”, “چہکاریں” اور “حوصلوں کی اڑان” منظر عام پر آکر داد و تحسین حاصل کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر ظفر کمالی کو دو سال قبل “حوصلوں کی اڑان” کے لیے ہندوستان کا معروف ساہتیہ اکادمی ایوارڈ برائے ادبِ اطفال سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ شاعری کے علاوہ تحقیق میں بھی آپ نے نمایاں خدمات انجام دی ہیں اور تحقیق کی ایک کتاب “تحقیقی تبصرے” بھی منظر عام پر آ چکی ہے۔ ڈاکٹر ظفر کمالی عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لیے تشریف لائے ہیں۔
مشاعرے میں حسب روایت گلدستے سے مہمانان کا استقبال ہوا اور ڈاکٹر ظفر کمالی کو اردو گلبن کی جانب سے یادگاریہ بھی پیش کیا گیا جسے بدست صدر مشاعرہ مہتاب قدر اور قطر سے تشریف لائے بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیرمین شہاب الدین احمد پیش کیا گیا۔ حافظ ذیشان کی تلاوتِ کلامِ پاک سے پروگرام کے آغاز کے بعد بارگاہِ رسالت میں خالد مدنی نے نعت پاک پیش کی۔ مشاعرے میں مہتاب قدر اور مہمان خصوصی ڈاکٹر ظفر کمالی کے علاوہ ناصر برنی، افتخار راغب، سراج عالم زخمی، عمران اعوان، افسر بارہ بنکوی، عبد الرحمٰن راشد، تاشفین سید، ارشد قدوائی، فرحت اللہ خان، انیس احمد، کامران خان، احمد باشا اور اسلم افغانی نے اپنے منتخب کلام سے سامعین کو محظوظ کیا اور خوب داد و تحسین وصول کی۔
مہمان خصوصی ظفر کمالی نے باذوق سامعین کی پذیرائی کی اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اردو گلبن کے ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا۔ صدر مشاعرہ مہتاب قدر نے صدارتی کلمات میں مشاعرے کو یادگار اور بہت کامیاب محفل قرار دا۔ اسلم افغانی کے ہدیہ شکر پر مشاعرے کا اختتام عمل میں آیا۔