
گوہاٹی (آئی اے این ایس) آسام پولیس نے ہفتہ کے دن چانسلر یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹکنالوجی‘ میگھالیہ (یوایس پی ایم) محبوب الحق کو گرفتارکرلیا۔ان پر کاسٹ سرٹیفکیٹ میں جعلسازی کا الزام ہے۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔
آسام کے ضلع سریبھومی کی پولیس ٹیم اور اسپیشل ٹاسک فورس نے گوہاٹی میں آج صبح محبوب الحق کو ان کے بنگلہ سے گرفتارکرلیا۔ ان کے خلاف ضلع سریبھومی میں کیس درج ہے۔ چیف منسٹر ہیمنت بشواشرما نے خانگی یونیورسٹی کے تعلق سے تنازعہ پیدا ہونے پر محبوب الحق کے خلاف کیس درج کرنے کا حکم دیاتھا۔
گذشتہ برس مانسون میں گوہاٹی شہر میں پانی جمع ہوگیاتھا۔ چیف منسٹر نے الزام عائد کیاتھا کہ شہر میں اچانک سیلاب اسی لئے آیاکہ ایک خانگی یونیورسٹی اور گوہاٹی کے مضافات میں بنے دیگر تعلیمی اداروں نے درخت کٹوادئیے۔ انہوں نے دعویٰ کیاتھا کہ ایک بنگالی مسلمان محبوب الحق کی خانگی یونیورسٹی نے گوہاٹی میں ”سیلاب جہاد“ کیا۔
2008ء میں قائم ہونے والی اس یونیورسٹی نے کئی درخت کٹوادئیے۔چیف منسٹر نے یہ تک کہہ دیاکہ آسام کے طلبہ کواس یونیورسٹی میں نہیں پڑھناچاہئیے۔ گوہاٹی کے ٹیچرس کو بھی وہاں پڑھانے نہیں جاناچاہئیے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ یونیورسٹی حکام نے نئی عمارتوں کی تعمیر کیلئے آرکٹیکٹ کی خدمات حاصل نہیں کیں اگر انہوں نے ایسا کیاہوتا تو پہاڑوں پر لگے درختوں کو بچایاجاسکتا تھا۔
یونیورسٹی حکام نے تاہم چیف منسٹر آسام کے الزامات کی تردید کی۔ یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں یونیورسٹی کا کوئی رول نہیں۔ حکومت میگھالیہ سے اجازت لے کر انفراسٹرکچر میں توسیع کی گئی۔ یونیورسٹی میڈیکل کالج کی عمارت دہلی اور ممبئی کے کنسلٹنٹس کی نگرانی میں بنی ہے۔ آئی آئی ٹی ماہرین نے بھی اس کا جائزہ لیا ہے۔ یونیورسٹی میں تقریباً6 ہزارطلبہ پڑھتے ہیں اور اسے سال2021ء میں این اے اے سی کا اے گریڈ اکریڈیشن ملا ہے۔