برڈ فلو کے واقعات میں اضافہ ، عوامی تشویش کو دور کرنے تلنگانہ اور آندھرا میں فری چکن میلے

حیدرآباد:حالیہ دنوں میں برڈ فلو کے پھیلنے کے باعث عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے جس کا اثر چکن کے تاجرین پر بھی نمایاں طور پر محسوس کیا جا رہا ہے۔ عوام کاخوف دور کرنے کیلئے دونوں تلگوریاستوں میں چکن میلوں کا اہتمام کیاجارہا ہے۔

خاص طور پر ریاست آندھرا پردیش میں مرغیوں کی اموات کے واقعات اور ایک شخص میں اس کی علامات کی تصدیق کے بعد عوام میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے جس کی وجہہ سے چکن کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور اس سے تاجروں کو مالی نقصانات کا سامنا ہے۔

 اس دوران چکن پولٹری فیڈریشن کے زیر اہتمام چکن فوڈ میلہ کا انعقاد عمل میں لایا گیا اور گنٹور میں چکن کے کھانوں کی مفت تقسیم عمل میں لائی گئی۔ رکن اسمبلی کنا لکشمی نارائن، نصیر احمد اور دوسروں نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی۔ اس فوڈ میلہ میں عوام کا ہجوم امڈ پڑا جن میں خواتین کی بھی کثیر تعداد شامل تھی، صورتحال یہ ہوگئی تھی کہ جس مقام پر یہ پروگرام منعقد کیا گیا وہاں تالے ڈال دئیے گئے تاکہ مزید افراد کو یہاں داخل ہونے سے روکا جاسکے۔

 فوڈ میلہ میں شریک افراد نے چکن سے بنے کھانوں کا لطف اٹھایا۔فیڈریشن کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ پکا ہوا چکن اور ابلے ہوئے انڈے کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے،عوام کو یقین دلایا گیاہے کہ مناسب طریقوں سے پکایا گیا چکن کھانا محفوظ ہے۔

عوامی شعور بیداری کے ذریعہ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی چکن کی فروخت میں بہتری آئے گی اور تاجروں کے حالات بہتر ہوں گے۔اسی دوران کل پولٹری بریڈرس کوارڈی نیشن ایسوسی ایشن کے زیراہتمام حیدرآباد اورسکندرآباد میں چکن، ایگ میلہ کا انعقاد عمل میں آیا جہاں چکن اسنیکس اورمرغیوں کے انڈے مفت تقسیم کئے گئے۔

واضح رہے کہ ریاست تلنگانہ میں محکمہ افزائش مویشیاں کی جانب سے سرحدودں پرچیک پوسٹس قائم کئے گئے ہیں تاکہ پڑوسی ریاستوں سے منتقل کی جانے مرغیوں کی جانچ کی جاسکے اور ریاست تلنگانہ کو برڈ فلو کے اثرات سے محفوظ رکھا جاسکے۔

برڈ فلو کی وباء کے پیش نظر دونوں تلگو ریاستوں میں چکن کی قیمتوں میں بھی گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔یہ صورتحال پہلے بھی اس وقت دیکھی جاچکی ہے جب برڈ فلو پھیل رہا تھا اس وقت نہ صرف مفت چکن سے بنے کھانوں کی تقسیم عمل میں لائی گئی تھی بلکہ عوام کی تشویش دور کرنے کیلئے اس طرح کے پروگرامس میں سیاسی لیڈران کو بھی مدعو کیا جارہا تھا تاکہ عوام کا خوف دور ہو اور بلا خوف چکن کا استعمال کریں۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *