خاتون کا کہنا تھا کہ 4 فروری 2021 کو شفیق انصاری نے انہیں بیٹے کی شادی میں مدد کا وعدہ کر کے گھر بلایا اور زیادتی کی۔ تاہم، اس واقعے کی ایف آئی آر 4 مارچ 2021 کو درج کرائی گئی۔ رپورٹ درج ہونے کے 10 دن بعد، یعنی 13 مارچ 2021 کو انتظامیہ نے شفیق انصاری کا مکان بھی تجاوزات کے نام پر توڑ دیا۔
راج گڑھ کے فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج چتریندرسنگھ سولنکی نے 14 فروری 2025 کو شفیق انصاری کو بری کر دیا۔ عدالت نے پایا کہ متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کی گواہی میں تضاد تھا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ خاتون نے ریپ کی شکایت درج کرانے میں بلاجواز تاخیر کی، جو معاملے کو مشکوک بناتی ہے۔