مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تل ابیب کے جنوبی علاقے میں تین بسوں میں دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تل ابیب پولیس نے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ شہر کے جنوبی علاقے میں ایک بس اسٹیشن کے اندر دھماکے سے آگ لگی اور ایک بس تباہ ہوگئی ہے۔ تاہم واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
صہیونی پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ تل ابیب میں تین بسیں دھماکوں سے متاثر ہوئیں۔ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، لیکن ابھی تک دھماکوں کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔
اسرائیلی چینل 14 کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں بم نصب کرنے والے مشتبہ شخص کو موقع سے فرار ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
واقعے کے بعد حفاظتی اقدامات کے تحت تل ابیب میں شہری ٹرین سروس کو معطل کردیا گیا ہے تاکہ مزید حملوں کے خدشے کو کم کیا جاسکے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق صہیونی وزیر برائے ٹرانسپورٹ میری ریگو نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تمام ٹرینوں کی آمد و رفت معطل کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔
پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں مزید تحقیقات اور حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
اسرائیلی فوجی ریڈیو نے دعوی کیا ہے کہ ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی مغربی کنارے سے کی گئی تھی۔
اسرائیلی نیوز ویب سائٹ “والا” کے مطابق جنوبی تل ابیب میں ایک اور بم برآمد کیا گیا ہے، جس پر لکھا تھا: “طولکرم کا انتقام”۔
واضح رہے کہ طولکرم مغربی کنارے کا ایک فلسطینی علاقہ ہے، جہاں حالیہ مہینوں میں اسرائیلی فوج نے کئی حملے کیے اور متعدد نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔