ڈیپ سیک سے ملتے جلتے پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں، ایرانی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا اعلان

مہر نیوز کے مطابق ایرانی صدر کے معاون برائے سائنس و ٹیکنالوجی حسین افشین نے اعلان کیا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں، ہم سائنسی اصولوں اور عالمی رجحانات کے مطابق آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔” 

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک قومی پلیٹ فارم کی تشکیل کے لیے کامیاب عالمی ماڈلز پر مبنی ابتدائی پروجیکٹ کی بنیاد رکھی ہے۔”

 افشین نے مزید کہا: ہم ڈیپ سیک  سے ملتے جلتے اے آئی پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں، لیکن اس فرق کے ساتھ کہ ہم اس پروجیکٹ کو اوپن سورس کے طور پر انجام دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔” 

انہوں نے وضاحت کہ کہ فی الحال ضروری انفراسٹرکچر فراہم کر دیا گیا ہے اور ہم نے ملک کے تمام سائنسی اداروں سے کہا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کی ترقی میں حصہ لیں۔ 

 انہوں نے اس منصوبے کی دوسری پرتوں کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا:  اگر کوئی شخص مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کام کرنا چاہتا ہے لیکن پروگرامر نہیں ہے تو وہ مارکیٹ یا اسٹوڈیوز میں دستیاب ٹول باکسز کا استعمال کرتے ہوئے اپنا ڈیٹا داخل کر سکتا ہے اور اپنی ضرورت کے مطابق آؤٹ پٹ حاصل کر سکتا ہے۔ 

افشین نے مزید کہا کہ مستقبل میں، ہم ایسے ماڈلز کی شناخت اور انعام دینے کے لیے مقابلے بھی منعقد کریں گے جو GPU کی کھپت یا کمپیوٹیشنل اخراجات کو کم کرتے ہیں۔”

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *