مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حزب اللہ کے سابق سربراہ شہید حسن نصراللہ کی تشییع جنازہ آج 23 فروری کو بیروت میں ہوگی۔ مختلف ممالک کے وفود اور مقاومت کے حامیوں کی بیروت آمد کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔
بعض ذرائع نے تشییع جنازہ کی تقریب کے دوران سیکورٹی کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے ہیں تاہم حزب اللہ اور مقاومت نے حالات کو پرامن اور سازگار قرار دیتے ہوئے ہر حال میں تشییع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رہبر معظم کے دفتر کے سربراہ حجتالاسلام محمدی گلپایگانی نے تشییع جنازہ کے دوران سیکورٹی خدشات کے بارے میں کہا کہ اس حوالے سے کسی قسم کی پریشانی کی ضرورت نہیں۔ دشمن کوئی غلط حرکت نہیں کر سکتا۔
انہوں نے شہید سید حسن نصراللہ اور رہبر معظم کے درمیان ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہید نصراللہ ہمیشہ رہبر معظم انقلاب کی ہدایات پر مکمل طور پر عمل پیرا رہتے تھے اور ان کے بغیر اپنی موجودگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ اور لبنان پر صیہونی بمباری کے دوران رہبر معظم کی تاریخی نماز جمعہ ان کی استقامت اور ظلم کے خلاف مزاحمت کی علامت تھی۔
حجتالاسلام گلپایگانی نے لبنان کی امداد کے حوالے سے کہا کہ رہبر انقلاب کی ہدایت پر عوام نے مالی امداد کے علاوہ اپنے ذاتی زیورات بھی عطیہ کیے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ رهبر معظم اور مقاومت سے کتنی عقیدت رکھتے ہیں۔