دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا طالب علمی کے زمانے سے ہی آر ایس ایس سے وابستہ ہیں اور وہ ڈوسو کی سکریٹری اور صدر رہ چکی ہیں۔


تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
بی جے پی نے ریکھا گپتا کو دہلی کا وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔ وہ 19 جولائی 1974 کو جولانہ، ہریانہ میں پیدا ہوئیں۔ وہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی سرگرم رکن رہی ہیں۔ ان کی سیاسی زندگی کا آغاز دہلی یونیورسٹی کے دولت رام کالج سے ہوا۔ سال 1992 میں، انہوں نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (ABVP) میں شمولیت اختیار کی۔
دہلی کی نئی وزیر اعلی ریکھا گپتا نے 1994-95 میں دولت رام کالج کی سکریٹری اور بعد میں 1995-96 میں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کی سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد وہ 1996-97 میں ڈوسو کی صدر بنیں۔ 2003-2004 تک انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی یووا مورچہ دہلی کی سکریٹری کے طور پر کام کیا۔ وہ 2007 اور 2012 میں شمالی پتم پورہ (وارڈ-54) کے کونسلر کے طور پر منتخب ہوئیں۔ سٹی کونسلر بننے کے بعد، انہیں 2007-2009 تک ویمن ویلفیئر اینڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن بنا دیا گیا۔
ریکھا گپتا دہلی اسمبلی انتخابات 2025 میں پہلی بار ا شالیمار باغ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2015 میں دہلی اسمبلی کا الیکشن لڑ چکی تھیں لیکن عام آدمی پارٹی کی امیدوار بندنا کماری نے انہیں 10 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی تھی۔ اس کے بعد سال 2020 میں بھی انہیں بندنا کماری نے 3440 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ ریکھا گپتا اپنے سیاسی کیرئیر کے دوران عوام سے مسلسل جڑی رہیں اور اس دوران انہوں نے کئی سیاسی اور سماجی پروگراموں میں حصہ لیا۔
دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت پر ریکھا گپتا نے کہا تھا، “سچائی عوام کے سامنے آ گئی ہے کہ وہ یعنی اروند کیجریوال، منیش سیسودیا خود غرض ہیں، انہوں نے عوام کے مفاد میں کچھ نہیں کیا، وہ واقعی دہلی کے لیے تباہی تھی اور لوگ اسے سمجھ گئے تھے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔