چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے قانون کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت ملتوی

سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری کے قانون کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی۔ یہ قانون الیکشن کمشنرز کے سلیکشن پینل سے چیف جسٹس کو خارج کرتا ہے

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور الیکشن کمشنرز کی تقرری کے قانون کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔ یہ قانون الیکشن کمشنرز کے انتخاب کے لیے تشکیل دیے گئے پینل سے ہندوستان کے چیف جسٹس کو ہٹانے سے متعلق ہے، جس پر کئی درخواست گزاروں نے اعتراض اٹھایا تھا۔

یہ معاملہ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بینچ کے سامنے زیر سماعت تھا۔ تاہم، آج کی سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل (ایس جی) تشار مہتا نے عدالت سے درخواست کی کہ سماعت کسی اور دن کے لیے مؤخر کر دی جائے، کیونکہ وہ آج دن بھر آئینی بنچ کے سامنے ایک اہم معاملے میں مصروف ہیں۔

درخواست گزاروں کی طرف سے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے فوری سماعت پر زور دیا اور اسے پہلے معاملے کے طور پر سننے کی اپیل کی۔ تاہم، عدالت نے واضح کیا کہ وہ پہلے سے زیر سماعت کیس کے بعد ہی اس معاملے پر غور کر سکتی ہے۔ بھوشن نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ سالیسٹر جنرل کی مصروفیات کی وجہ سے کسی بھی معاملے کو غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر نہیں کیا جانا چاہیے، کیونکہ سرکاری پینل میں مزید 17 افسران بھی موجود ہیں جو عدالت میں حکومت کا مؤقف پیش کر سکتے ہیں۔

عدالت نے بھوشن کی اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل سے کہا کہ وہ اپنی دستیابی سے متعلق آگاہ کریں تاکہ عدالت سماعت کی نئی تاریخ طے کر سکے۔ چونکہ آئینی بنچ کی سماعت پورے دن جاری رہنے کی توقع ہے، اس لیے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری کے قانون کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کے لیے اگلی تاریخ مقرر کر دی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں حکومت نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر گیانیش کمار کو مقرر کیا ہے، جو راجییو کمار کی جگہ سنبھال چکے ہیں۔ اس معاملے کو لے کر کئی حلقوں میں بحث جاری ہے کہ آیا چیف جسٹس کو الیکشن کمشنرز کے تقرری پینل سے خارج کرنا آئینی اصولوں کے مطابق ہے یا نہیں۔ درخواست گزاروں نے اس ترمیم کو الیکشن کمیشن کی خودمختاری کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور یہی معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *