مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی فوج نے گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے میں فلسطین اور لبنان میں ہزاروں بے گناہ اور نہتے شہریوں کو شہید کردیا۔ تازہ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے صیہونی حکومت کو جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) کے سافٹ ویئر فراہم کیے جس کے نتیجے میں فلسطین اور لبنان میں عام شہریوں کی شہادتوں میں اضافہ ہوا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ اور لبنان کے رہائشی علاقوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جو دانستہ طور پر جانی نقصانات میں اضافے کا سبب بنا۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیاکہ مائیکروسافٹ اور چیٹ جی پی ٹی سمیت امریکی AI کمپنیوں نے جاسوسی اور اہداف کی نشاندھی کو بہتر بنانے کے لئے اسرائیل کو جدید ترین AI سافٹ ویئر فراہمی میں دوگنا اضافہ کیا ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ جب مصنوعی ذہانت کو انسانی ذہانت کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو غلطیوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جس کے نتیجے میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی شرح بڑھ جاتی ہے۔
ایک نامعلوم اسرائیلی انٹیلی جنس افسر نے اعتراف کیا کہ AI کے ہدف بندی سسٹمز میں بارہا غلطیاں ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں بے گناہ افراد نشانہ بنے۔ اس نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی AI سسٹم نے ہائی اسکول کے طلباء کو ممکنہ جنگجو قرار دے کر نشانہ بنایا۔