سرکل انسپکٹر اور دو کانسٹیبلس رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ پکڑے گئے – تلنگانہ کے مکتھل میں واقعہ

تلنگانہ کے نارائن پیٹ ضلع کے مکتھل میں ایک سرکل انسپکٹر اور دو کانسٹیبلس کو رشوت لیتے ہوئے اینٹی کرپشن بیورو نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

 

وہ ایک کیس میں 20 ہزار روپے رشوت لے رہے تھے جب اے سی بی کے عہدیداروں نے پولیس اسٹیشن میں دھاوا کرتے ہوئے مکتھل کے سی آئی چندرشیکھر، کانسٹیبل شیوا ریڈی اور نرسمہا کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق محبوب نگر کے رہائشی سندھیا وینکٹ راملو نے نارائن پیٹ ضلع کے مکتھل میں “سری نیدھی فینانس سوسائٹی” قائم کی تھی۔ ان پر کئی کیس درج تھے،

 

جن میں حالیہ اغوا کا مقدمہ بھی شامل تھا۔ ہائی کورٹ نے انہیں چند شرائط کے ساتھ ضمانت دی تھی، جس میں مکتھل پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر کے سامنے حاضری بھی شامل تھی۔

 

پولیس اسٹیشن میں پیشی کے بعد ان کی ملاقات مکتھل کے سی آئی چندرشیکھر سے ہوئی، اور انہوں نے کیس کو اپنے حق میں کرنے کے لیے سی آئی سے مدد مانگی۔ اس کے بعد پولیس اسٹیشن کے رائٹر نرسمہا نے سندھیا وینکٹ راملو سے 20 ہزار روپے رشوت طلب کی۔

 

منگل کی صبح 11 بجے، سی آئی چندرشیکھر کی ہدایت پر کانسٹیبل نرسمہا اور شیوا پولیس اسٹیشن میں ہی ملزم سے رشوت لے رہے تھے، اسی وقت اے سی بی نے دھاوا کرکے انہیں رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ دونوں کانسٹیبلس کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔

 

رائٹر نرسمہا نے اے سی بی کو بیان دیا کہ انہوں نے یہ رشوت سی آئی چندرشیکھر کے لیے لی تھی، جس کے بعد چندرشیکھر کے خلاف بھی بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ اے سی بی ڈی ایس پی نے بتایا کہ ملزم سے لی گئی 20 ہزار روپے کی رقم برآمد کر لی گئی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *