ماتا پرساد پانڈے نے مزید کہا کہ اتر پردیش میں بڑی تعداد میں لوگ اردو بولتے ہیں، اس لیے اسے اسمبلی کی کارروائی میں شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں زیادہ تر لوگ انگریزی نہیں جانتے، اس لیے انگریزی کو مسلط کرنا غیر مناسب ہے۔ ان کے اس مطالبے پر سماجوادی پارٹی کے اراکین نے بھی حمایت کا اظہار کیا اور حکومت کے رویے پر اعتراض کیا۔
اس بحث پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سخت ردعمل ظاہر کیا اور سماجوادی پارٹی کو نشانے پر لیا۔ انہوں نے کہا کہ سپا کے لوگ اردو کی وکالت تو کرتے ہیں مگر مقامی زبانوں جیسے کہ بھوجپوری، بندیلی اور اودھی کی حمایت نہیں کرتے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ سماجوادی پارٹی اردو کو تو فروغ دینا چاہتی ہے مگر مقامی زبانوں کے لیے آواز نہیں اٹھاتی۔