دھونس دھمکیوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایرانی وزیرخارجہ

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ دباؤ اور دھمکیوں کے سائے میں مذاکرات نہیں کریں گے۔ اگر ایرانی قوم سے عزت و احترام کی زبان میں بات کی جائے تو اسی زبان میں جواب دیا جائے گا۔

سوڈانی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ فلسطین اور دیگر مسائل پر اسلامی ممالک کی طرف سے مشترکہ مؤقف اپنانے کی ضرورت ہے۔ ایران نے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس کے انعقاد کی تجویز دی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران حالیہ جنگوں کے بعد سوڈان کی تعمیر نو میں شریک ہوگا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان ضروری اشیاء کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی۔

عراقچی نے ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات کے امکان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ ہمارا مؤقف بالکل دوٹوک ہے۔ ہم کسی بھی دباؤ یا دھمکی کے تحت مذاکرات نہیں کریں گے۔ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی کوششیں بالکل عیاں ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ یا قراردادیں کبھی کارگر ثابت نہیں ہوئیں۔

وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ اگر ایرانی قوم کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ بات کی جائے گی تو اسی زبان میں جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رفائل گروسی کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بتایا کہ ایران اور گروسی کے درمیان مشاورت کا عمل جاری ہے۔ ایران نے گروسی کو واضح طور پر بتایا کہ جامع رپورٹ میں ان امور کو دوبارہ نہ چھیڑا جائے جو پہلے ہی بند کیے جا چکے ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ ایجنسی کسی قسم کے سیاسی دباو میں آئے بغیر اپنی تکنیکی راہ سے ہٹے بغیر کام کرے گی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *