مہر نیوز کے مطابق، تہران کے پراسیکیوٹر جنرل علی صالحی نے میڈیا کو بتایا کہ تہران یونیورسٹی کے طالب علم کے حالیہ قتل کے سلسلے میں مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کیس کو اسپیشل برانچ کی انویسٹی گیشن ٹیم کو بھیج دیا ہے اور عدلیہ کے سربراہ نے معاملے کی تحقیقات اور تیزی سے پیروی کا حکم دیا ہے۔
علی صالحی نے بتایا کہ اس سلسلے میں مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن تحقیقات ابھی جاری ہیں، ہم مجرم کو جلد از جلد گرفتار کرکے سزا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تہران یونیورسٹی میں گریجویشن کے طالب علم 19 سالہ امیر محمد خلیقی پر دو نامعلوم حملہ آوروں نے چاقو کے وار کئے جس کے نتیجے وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چند گھنٹوں بعد ہی چل بسے۔