دہلی اسمبلی انتخاب میں شکست کے بعد عآپ کو پھر ملی بُری خبر، پارٹی کے 3 کونسلر بی جے پی میں شامل

عآپ چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے کونسلروں کے نام انیتا بسویا، نکھل چپرانا اور دھرم ویر ہیں۔ یہ تینوں بالترتیب اینڈریوز گنج، بدرپور اور آر کے پورم کے میونسپل کونسلر ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>عام آدمی پارٹی / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>عام آدمی پارٹی / آئی اے این ایس</p></div>

عام آدمی پارٹی / آئی اے این ایس

user

دہلی اسمبلی انتخاب میں شکست کے بعد عآپ ابھی اس غم سے پوری طرح باہر بھی نہیں نکلی ہے، اور اس کے سامنے مزید ایک بُری خبر آ گئی ہے۔ پارٹی کے 3 کونسلر ہفتہ کے روز بی جے پی میں شامل ہو گئے، جو کہ عآپ کے لیے شدید جھٹکا تصور کیا جا رہا ہے۔ عآپ چھوڑنے والے کونسلروں کے نام انیتا بسویا، نکھل چپرانا اور دھرم ویر ہیں۔ یہ تینوں بالترتیب اینڈریوز گنج، بدرپور اور آر کے پورم کے میونسپل کونسلر ہیں۔ نئی دہلی سے عآپ کے سابق ضلع صدر سندیپ بسویا نے بھی بی جے پی کا دامن تھام لیا ہے۔ بی جے پی ریاستی صدر ویریندر سچدیوا نے ان سبھی کو پارٹی میں شامل کرایا۔

میونسپل کونسلروں میں ہو رہی ہلچل سے صاف ہے کہ دہلی کی سیاست میں مزید کچھ تبدیلیاں آنے والے دنوں میں ہوں گی۔ جو حالات بن گئے ہیں، اس سے صاف پتہ چل رہا ہے کہ دہلی اسمبلی کے بعد دہلی میونسپل کارپوریشن (ڈی ایم سی) میں بھی اقتدار کی تبدیلی ہونے جا رہی ہے۔ مارچ کے آخر میں ہونے والے میئر انتخاب میں بی جے پی کا میئر بننا یقینی مانا جا رہا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ابھی تک عآپ کے ایک درجن کونسلر بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔ علاوہ ازیں میئر انتخاب میں جن 14 اراکین اسمبلی کا ووٹ ڈالا جائے گا، ان میں سے 10 اراکین اسمبلی اس مرتبہ بی جے پی کے ہوں گے۔

موجودہ حالات کو دیکھ کر یہ اندازہ صاف طور پر لگایا جا سکتا ہے کہ مارچ کے بعد دہلی میں ’ٹریپل انجن‘ کی حکومت دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ یعنی مرکز میں بی جے پی حکومت، دہلی میں بی جے پی حکومت، اور ایم سی ڈی میں بھی بی جے پی حکومت۔ ابھی دہلی اسمبلی انتخاب کے نتائج سامنے آئے بہت زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں، لیکن عآپ کے خلاف حالات تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی 27 سالوں بعد دہلی میں برسراقتدار ہو رہی ہے، بس انتظار اس بات کا ہو رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *