مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکہ اور روس کے صدور کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو کے ایک دن بعد امریکی نائب صدر جی ڈی ونس نے کہا ہے کہ اگر پوٹن یوکرین کی خودمختاری کو یقینی بنانے والے صلح کے معاہدے پر رضامند نہ ہوئے تو واشنگٹن ماسکو پر مزید پابندیاں عائد کرے گا اور ممکنہ طور پر روس کے خلاف فوجی کارروائی بھی کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ماسکو اچھی نیت سے مذاکرات میں شریک نہیں ہوتا، تو امریکہ کی جانب سے یوکرین میں فوجی بھیجنے کا آپشن ابھی بھی موجود ہے۔
جی ڈی ونس نے دعوی کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مقصد پوٹن کو یہ قائل کرنا ہے کہ روس کو جنگ کے میدان کے بجائے مذاکرات کی میز پر زیادہ فائدہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں روس چین کا ساتھی بن چکا ہے اور پوٹن کے لیے یہ مفاد میں نہیں ہے کہ وہ چین کے ساتھ ایک چھوٹے بھائی کی طرح اتحاد کرے۔
یاد رہے گذشتہ دنوں ٹیلیفونک گفتگو میں امریکی اور روسی صدور نے یوکرین میں جنگ بندی، دوطرفہ تعلقات اور دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا اور مزید بات چیت کرنے پر اتفاق کیا۔