مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں یمن کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی نمائندے کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یمن میں امن، استحکام اور سیاسی حل کی حمایت ایران کی اصولی پالیسی رہی ہے۔
ایران کے مستقل نمائندہ دفتر نے واضح کیا کہ واشنگٹن ایران پر الزامات لگا کر صیہونی حکومت کے جرائم میں اپنی شراکت داری کو چھپا نہیں سکتا۔ امریکہ کے برعکس اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر کاربند تھا اور رہے گا۔
بیان میں اسلحے کی پابندیوں کی کسی بھی خلاف ورزی یا یمن میں تنازع کو بڑھانے میں کسی قسم کی شمولیت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ یمن کے بحران کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کا مؤقف ہمیشہ واضح اور مستحکم رہا ہے۔ یہ بحران ایک جامع سیاسی عمل کے ذریعے حل ہونا چاہیے جو یمن کی خودمختاری، قومی حاکمیت، وحدت اور جغرافیائی سالمیت کی ضمانت دے۔
نمائندہ دفتر نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے یمن کے بحران کے آغاز سے ہی فوری طور پر جارحیت کے خاتمے، جنگ بندی، یمنی فریقوں کے درمیان بامعنی مذاکرات اور اس بحران کے پرامن حل کا مطالبہ کیا ہے۔ یمن کا مستقبل صرف یمنی عوام کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔