ایلون مسک ہندوستان میں اسٹار لنک لانچ کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے اب آگے دیکھنا ہے کہ کیا ہوتا ہے۔


تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران 13 فروری کو اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک سے بلیئر ہاؤس میں ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان کئی معاملات پر بات چیت ہوئی۔ اس معاملے پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ایلون مسک نے ہندوستانی وزیر اعظم مودی سے کیوں ملاقات کی۔ وہ ہندوستان میں کاروبار کرنا چاہتا ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا، ‘میں مانتا ہوں کہ وہ ہندوستان میں کاروبار کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہندوستان کاروبار کرنے کے لیے بہت مشکل جگہ ہے۔ وہاں ٹیرف سب سے زیادہ ہے۔ یہ کاروبار کرنے کے لیے ایک مشکل جگہ ہے۔‘ دراصل ایلون مسک کافی عرصے سے اپنی انٹرنیٹ سیٹلائٹ سروس اسٹار لنک کو ہندوستان میں لانچ کرنا چاہتے تھے لیکن اب تک انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ساتھ ہی رائٹرز کی رپورٹ پر یقین کیا جائے تو وزیر اعظم مودی اور ایلون مسک کے درمیان سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس کے داخلے پر بات چیت ہوگی۔ ہندوستانی حکومت نے ایلون مسک کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا سپیکٹرم مختص کیا جائے اور نیلامی نہ کی جائے، تاہم اسٹار لنک کی لائسنس کی درخواست ابھی زیر غور ہے۔
وزیر اعظم مودی نے ایکس پر لکھا کہ ’’واشنگٹن ڈی سی میں ایلون مسک کے ساتھ بہت اچھی ملاقات ہوئی۔ ہم نے خلا، نقل و حرکت، ٹکنالوجی اور اختراع سمیت وسیع پیمانے پر مسائل پر تبادلہ خیال کیا، جس کے بارے میں وہ پرجوش ہیں۔ میں نے اصلاحات اور ‘کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی’ کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کی کوششوں کے بارے میں بات کی۔‘‘
دریں اثنا، ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ مسک اور وزیر اعظم مودی نے دونوں ممالک کے درمیان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، انٹرپرینیورشپ اور گڈ گورننس پر تعاون کو بہتر بنانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔