![نلگنڈہ کے ٹمریز اسکول میں کمسن طالب علم کی وحشیانہ پٹائی](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2025/02/Muslim-Minor-Student.jpg)
حیدرآباد: نلگنڈہ کے ایس ایل بی اقلیتی اقامتی اسکول میں ایک کمسن طالب علم کی مبینہ طور پر وحشیانہ انداز میں پٹائی کے واقعہ کے بعد عوام میں برہمی پیدا ہوگئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اسکول کے پرنسپل اور دیگر 2 اساتذہ نے اس اسکول کے ساتویں جماعت کے ایک طالب علم کو بے دردی کے ساتھ پٹائی کی۔ اس ریسیڈنشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس سوسائٹی (ٹمریز) کے سینئر حکام کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
انتظامیہ کی بے عملی کے نتیجہ میں مقامی اقلیتی برادری کے طلبہ میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کمسن طالب علم کی بے رحمانہ پٹائی کے ناقابل تردید ثبوت بہ شکل ویڈیوز اور تصاویر سوسائٹی کے سینئر عہدیداروں کو پیش کئے جاچکے ہیں۔
برادری کے قائدین اور مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے ویڈیوز اور تصاویر کی شکل میں یہ ثبوت سوسائٹی کے ارباب مجاز کو پیش کردیئے ہیں مگر اس کے باوجود خاطی پرنسپل اور اساتذہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ٹمریز کے صدر اور سکریٹری سے ربط پیدا کرنے کی ممکنہ کوشش کی گئی جو سب ناکام رہیں‘ ایک مقامی کارکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سنگین معاملہ پر ٹمریز کی خاموشی انتہائی تشوشیناک اور شرمناک ہے۔ اس عمل سے اقلیتی طلبہ کا اس نظام سے اعتماد ختم ہوجائے گا جو ان کی ترقی‘ بہبود کو یقینی بناتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ٹمریز کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ایک زوم میٹنگ کا اہتمام کیا تاکہ اس واقعہ کے پس پردہ محرکات کا پتہ چلایا جاسکے‘ مگر اس میٹنگ میں خاطی پرنسپل اور 2 اساتذہ کے خلاف کوئی کارروائی کا عندیہ نہیں دیا گیا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اگرچیکہ حکومت اقلیتی برادیر کی ترقی کو ترجیح دے رہے ہے مگر چند بے حس عہدیداروں اور اسٹاف کی مبینہ حرکت سے حکومت کی شبیہہ داغدار ہورہی ہے اور حکومت کی کوشش ثمرآور ثابت نہیں ہورہی ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ٹمریز کے چند اسکولوں میں اسٹاف نے ازخود سخت تادیبی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔