حیدرآباد میں پجاری پر قاتلانہ حملہ ، خواتین سمیت ملزمین گرفتار۔ پولیس نے بتائی حملہ کی وجہہ

حیدرآباد میں پجاری پر قاتلانہ حملہ ، خواتین سمیت ملزمین گرفتار۔ پولیس نے حملہ کی چونکا دینے والی وجہہ

حیدرآباد: حیدر آباد کے مضافات میں چلکور بالاجی مندر کے ہیڈ پجاری پر قاتلانہ حملہ کے معاملہ میں پولیس نے ملزمین کو گرفتارکرلیا۔ دو خواتین سمیت جملہ چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان کا تعلق کھمم اور نظام آباد سے ہے۔ اصل ملزم ویرا راگھواریڈی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

 

راجندر نگر کے ڈی سی پی سی ایچ سرینواس نے چلکور بالاجی مندر کے ہیڈ پجاری رنگاراجن پر حملے کے واقعہ کے سلسلے میں اہم بیان دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملزمین نے رنگاراجن سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی مالی مدد کریں اور “رام راجیم آرمی” میں شامل ہوں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں جب انھوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا تو ان پر حملہ کیا گیا۔

 

پولیس کے بموجب ملزم ویر راگھوا ریڈی نے 2022 میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمس بشمول فیس بک پر “رام راجیم آرمی” کی بنیاد رکھی اور یوٹیوب چینل شروع کیا۔ اس نے بھگوت گیتا کے شلوک پوسٹ کیے اور لوگوں کو ہندو دھرم کی حفاظت کے لیے رام راجیم آرمی میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔ اس نے یہ بھی اعلان کیا کہ جو افراد 01.09.2024 سے 31.12.2024 کے درمیان رجسٹر ہوں گے انہیں “رام راجیم آرمی” میں بھرتی کیا جائے گا اور انہیں 20,000 روپے ماہانہ تنخواہ دی جائے گی۔

 

اس پوسٹ کے بعد 25 ارکان نے 24.01.2025 کو پہلے ملزم سے تنکو میں ملاقات کی۔ چار دن وہاں قیام کرنے کے بعد انھوں نے مقامی درزی سے یونیفارم سلوا لیے۔ 06.02.2025 کو یونیفارم ملنے کے بعد وہ حیدرآباد کے یاپرال میں ایک مکان میں جمع ہوئے اور تنظیم کے پس منظر کے ساتھ

 

یونیفارم میں تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اور اس کے بعد انھوں نے مندر کے پجاری پر حملہ کیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *