بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید

حیدرآباد: بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل، کلواکنٹلہ کویتا نے ریاستی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران، کویتا نے کہا کہ کے سی آر کی حکمرانی آئی فون کی طرح پائیدار اور کارآمد تھی، جبکہ ریونت ریڈی کی حکمرانی چینی فون کی طرح ہے جو ظاہری طور پر خوبصورت تو دکھائی دیتا ہے، مگر حقیقت میں ناکارہ اور بےکار ہے۔

کویتا نے الزام عائد کیا کہ ریونت ریڈی نے بی سی طبقات کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے دلکش وعدے کیے، مگر اقتدار میں آ کر انہیں نظرانداز کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کی حقیقی تعداد اور آبادی کے اعداد و شمار دانستہ طور پر کم کر کے پیش کیے جا رہے ہیں، جو ان کے حقوق پر حملہ ہے۔ کویتا نے وزیر پونم پربھاکر کی جانب سے بی سی تنظیموں کے ساتھ اجلاس کو محض ایک تشہیری حربہ قرار دیا اور کہا کہ ریونت ریڈی کو خود بی سی قائدین سے ملاقات کرنی چاہیے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم نہیں کیے جاتے، ان کی تحریک جاری رہے گی اور بی سی عوام کو ایک نئی تلنگانہ تحریک کی طرز پر جدوجہد کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ کویتا نے کہا کہ 2014 میں کے سی آر نے پسماندہ طبقات کی آبادی کا جامع سروے کرایا تھا، جس کے مطابق ان کی آبادی 52 فیصد تھی، مگر کانگریس حکومت اس وقت سے مختلف اعداد و شمار پیش کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر حکومت پسماندہ طبقات کے ساتھ انصاف چاہتی ہے تو وہ فوری طور پر مقامی اداروں میں 42 فیصد تحفظات کے لیے بل کیوں پیش نہیں کر رہی؟

کویتا نے کسانوں کے مسائل پر بھی بات کی اور کہا کہ کانگریس حکومت نے 420 جھوٹے وعدوں کے ذریعے عوام اور کسانوں کو دھوکہ دیا ہے، اور اب کسان خشک فصلوں کو دیکھ کر اشکبار ہیں۔ انہوں نے ریونت ریڈی پر انتقامی سیاست کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت محض ضد کی وجہ سے میڈی گڈہ بیرج کی مرمت نہیں کروا رہی، جو کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

خواتین کے مسائل پر بھی کویتا نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور سوال کیا کہ لڑکیوں کو اسکوٹی اور خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کے وعدے کہاں گئے؟ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی حکومت نہ صرف وعدہ خلافی کر رہی ہے بلکہ خواتین کی توہین بھی کر رہی ہے۔ کویتا نے کہا کہ حکومت نے مستحق افراد کے لیے مکانات فراہم نہیں کیے، نئے راشن کارڈز جاری نہیں کیے، اور کسانوں کے قرضوں کی معافی پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا۔

کویتا نے کہا کہ عوام ریونت ریڈی کی ہر دھوکہ دہی کا حساب رکھ رہے ہیں اور وقت آنے پر مناسب جواب دیں گے۔ انہوں نے جگتیال کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سنجے کمار نے بی آر ایس سے غداری کی اور کانگریس میں شمولیت اختیار کی، مگر اس کے باوجود بی آر ایس کارکنان کے حوصلے بلند ہیں۔ اگر جگتیال میں ضمنی انتخاب ہوتا ہے تو کانگریس کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کویتا نے واضح کیا کہ بی آر ایس عوام کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز اٹھاتی رہے گی اور موجودہ حکومت کی ہر ناانصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتی رہے گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *