خنزیر کے گردہ کی انسان میں پیوند کاری
بوسٹن: سائنسدانوں نے خنزیر کے جِین میں تبدیلی کر کے اس کے گردہ کو انسان کے جسم میں کامیابی سے پیوند کیا ہے۔ اسے ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے طبی ماہرین یہ دعویٰ کررہے ہیں’ کہ یہ کامیابی نہ صرف میڈیکل سائنس کے لیے ایک سنگ میل ہے بلکہ اس سے کڈنی فیل ہونے والے مریضوں کے لیے پیوند کاری کے طویل انتظار کو بھی ختم کر دیا ہے۔
یہ پیوند کاری جنوری کے مہینے میں میساچوسیٹس جنرل ہاسپیٹل میں کی گئی جہاں خنزیر کے گردے کو 66 سال کے ایک مریض میں کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ مریض کی کڈنی فیل ہو چکی تھی اور ان کے لیے کوئی دوسرا علاج دستیاب نہیں تھا۔ خنزیر کا یہ گردہ وہ تھا جس کے جِین میں تبدیلی کی گئی تھی تاکہ یہ انسانی جسم میں پیوند کاری کے قابل بنایا جا سکے۔ یہ دنیا کی چوتھی ایسی پیوند کاری تھی
لیکن خاص بات یہ ہے کہ یہ امریکہ میں یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی طرف سے منظور شدہ کلینکل ٹرائل کا حصہ تھی۔اس پیوند کاری کے ایک ہفتہ بعد مریض کو ہاسپٹل سے ڈسچارج کر دیا گیا اور اب وہ مکمل طور پر صحت مند بتایا جارہا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مریض کی صحت میں کوئی بُری تبدیلی نہیں آئی اور وہ اب معمول کی زندگی گزارنے کے قابل ہے۔
یہ پیوند کاری ایک کلینکل ٹرائل کا حصہ تھی، جس میں تین گردوں کی پیوند کاری کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل دو مریضوں کی پیوند کاری کے بعد ان کی کم وقت میں موت ہو گئی تھی تاہم ان میں سے ایک مریض پہلے ہی سنگین بیماری میں مبتلا تھا۔