راشن کارڈز کیلئے عوام اب بھی ہے پریشان، پورٹل لانچ ہوتے ہی کریش ہو گیا؟

حیدرآباد: حیدرآباد میں نئے راشن کارڈز اور افراد خاندان کے اضافہ کیلئے آن لائن درخواستوں کا آغاز کیا گیا ہے، تاہم عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تلنگانہ کے محکمہ سیول سپلائیز نے MeeSeva کے ذریعہ یہ نیا نظام متعارف کرایا، جس کا مقصد درخواستوں کے عمل کو سہل بنانا تھا، مگر تکنیکی خرابیوں اور معلومات کی کمی کی وجہ سے ہزاروں درخواست گزار پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں، جس سے عوامی بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حکومت تلنگانہ نے MeeSeva کے تعاون سے نئے راشن کارڈز اور موجودہ کارڈز میں افراد کے اضافہ کیلئے آن لائن درخواستوں کی سہولت فراہم کی ہے۔ کمشنر سیول سپلائیز ڈی ایس چوہان نے ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے الیکٹرانک سروس ڈیلیوری (ESD) اور MeeSeva ٹیموں کو اس عمل کو سہولت بخش بنانے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (NIC) کو راشن کارڈ ڈیٹا بیس کی ویب سروس کو فعال کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ پورے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔

آن لائن سسٹم کے تحت جعلی درخواستوں کی روک تھام اور مستحق خاندانوں کو راشن کارڈ جاری کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ چار جنوری کو ریاستی کابینہ کی سب کمیٹی کی جانب سے طے کردہ نئے معیار اور طریقہ کار کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا۔

 تاہم، اس نئے نظام کی شروعات ہی مسائل کا شکار ہو گئی۔ متعدد درخواست گزاروں نے شکایت کی کہ پورٹل لانچ ہوتے ہی کریش ہو گیا، جس کی وجہ سے ہزاروں شہری، جو کئی برسوں سے راشن کارڈ کے منتظر تھے، ایک بار پھر مایوسی کا شکار ہو گئے۔

MeeSeva سینٹرز پر پہنچنے والے شہریوں نے الزام لگایا کہ انہیں آسان طریقے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، مگر پورٹل کام نہیں کر رہا۔ ایک درخواست گزار نے کہا کہ انہیں پھر سے مایوس کیا جا رہا ہے اور یہ تمام عمل صرف ایک اور دھوکہ لگ رہا ہے۔

صورتحال کو مزید خراب کرنے والی بات یہ ہے کہ سرکاری حکام کی جانب سے واضح ہدایات نہیں دی جا رہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ پورٹل اگلے دس سے پندرہ دنوں میں مکمل طور پر فعال ہو جائے گا، لیکن شہریوں کو ماضی کی تاخیر اور انتظامی بدحالی کی وجہ سے اس بیان پر شک ہے۔

بی آر ایس حکومت کے دوران یہ آن لائن سسٹم مکمل طورپر بند کر دیا گیا تھا، حالانکہ اس وقت بھی دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ درخواستوں کا عمل مسلسل جاری ہے۔ اب کانگریس حکومت نے اسے بحال کر دیا ہے، لیکن عوام کو اب بھی کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سے پہلے درخواستیں پراجا پالانا سیوا کیندر کے ذریعہ وصول کی جا رہی تھیں، لیکن وہ مراکز بھی غیر مؤثر ثابت ہوئے اور شدید عوامی تنقید کا نشانہ بنے۔

محکمہ سیول سپلائیز نے اس تکنیکی مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ MeeSeva سینٹرز پر غیر ضروری رش نہ لگائیں اور سسٹم کے مکمل فعال ہونے تک انتظار کریں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *