[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن کے مختلف اداروں نے الگ الگ پیغامات اور بیانات جاری کرکے فرانسیسی استعمار کے خلاف نائیجر کے عوام کی بغاوت کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
یمن کی قومی نجات کی حکومت کے ترجمان اور وزیر اطلاعات ضعیف اللہ الشامی نے فرانس اور امریکہ کی قیادت میں عالمی استکباری حکومت کہ جو نوآبادیاتی ذہنیت رکھتے ہے، کے خلاف نائجر کے عوام کی بغاوت کے ساتھ اس ملک کی حمایت کا اعلان کیا۔
یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ترجمان نے اس ملک کی بیرونی ہاتھوں سے آزادی کا احساس دلانے کے لیے نائجر کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مغربی ممالک سے کہا کہ وہ نائیجر کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔
نائجر کے عوام کی خواہش ہے کہ وہ غیر ملکی آمریتوں اور دباؤ سے ہٹ کر اپنی تقدیر کا تعین کریں اور اس قوم کے قومی وسائل کے تحفظ کے حق کا بھی احترام کریں۔
الشامی نے اس مسلم ملک کے خلاف مغرب کی دھمکیوں کے خلاف عالم اسلام کے متفقہ موقف کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حکومتوں اور اسلامی اقوام سے کہا کہ وہ نائجر قوم کے اقدامات کی توثیق اور حمایت کریں۔ دوسری جانب یمن کی قومی نجات کی حکومت کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں یمنی حکومت اور قوم کی حمایت پر نائجر قوم کی آزادی اور ان کے تمام غصب شدہ حقوق کی بحالی کے لیے جدوجہد کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے نائیجر قوم کو اپنی تقدیر خود طے کرنے اور ایک آزاد ملک بنانے کے حق پر زور دیتے ہوئے دنیا کی تمام حکومتوں اور آزاد قوموں سے کہا کہ وہ نائجر اور اس ملک کے مظلوم عوام کو فرانسیسی استعمار سے نجات دلانے کے لیے ان کی آزادانہ سوچ کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کریں۔
فرانسیسی استعمار نے کئی دہائیوں سے اس ملک کو قدرتی وسائل تک رسائی سے محروم رکھا اور عوام کو غربت اور محرومی کا شکار بنا دیا۔ لہذا اس ملک کے عوام کی حمایت اور مدد کریں۔
یمن کی قومی نجات کی حکومت کی وزارت خارجہ نے نائیجر قوم کی مرضی کے خلاف فرانس کے ناکام اقدامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فرانس سے کہا کہ وہ نائجر کی مرضی کا احترام کرے۔
اس یمنی ادارے نے فرانسیسی استعمار کی سیاہ تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس ملک کو سمجھنا چاہیے کہ براعظم افریقہ سے فرانس کا انخلاء ناگزیر ہے اور استعمار کا دور ختم ہو چکا ہے۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے نائیجر قوم کی مرضی کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور نائیجر کے پڑوسی ممالک سے کہا ہے کہ وہ نائجر کے قومی ارادے کا احترام کریں۔
یمن کی انصار اللہ نے بھی نائیجر اور اس کی قوم کے مفادات کے خلاف غیر ملکی فوجی مداخلت کو مسترد کر دیا جو اس کی خودمختاری اور آزادی کے لیے پرعزم ہے۔
یمن کی قومی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ محمد عبدالسلام نے بھی یمن میں فوجی مداخلت کی مذمت اور اسے مسترد کرتے ہوئے مزید کہا: “فرانس کو نائجر کے عوام کی مرضی کا احترام کرنا چاہیے، جو کئی دہائیوں تک اپنی فرانسیسی استعمار کے وسائل کی لوٹ مار کے بعد اپنی آزادی اور خودمختاری کی طرف بڑھ رہے ہیں”۔
اس کے علاوہ عبدالسلام نے نائجر میں فوجی مداخلت کو افریقہ میں فرانسیسی نوآبادیاتی حکومت کی پالیسی کا تسلسل قرار دیا۔