خبررساں ایجنسی مہر کی رپورٹ کے مطابق، روسی ریاست ڈوما کے ترجمان ویاچسلاو وولودین نے دنیا بھر میں یو ایس ایڈ کی مجرمانہ سرگرمیوں کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ادارے کی 100 سے زائد ممالک میں مجرمانہ سرگرمیاں ہیں۔
ولوڈن نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا: امریکی ادارہ ایک مجرمانہ نیٹ ورک بن چکا ہے جو 100 سے زائد ممالک میں کام کرتا ہے اور اس کا سالانہ بجٹ 50 سے 60 بلین ڈالر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج واشنگٹن میں اس بدنام زمانہ ادارے کے دفاتر بند کر دیے گئے ہیں اور یہ خاتمے کے دہانے پر ہے۔ اب ضروری ہے کہ اس ادارے کے مجرموں کو سزا دی جائے۔
روسی ترجمان نے کہا کہ اس ادارے کی سرگرمیوں میں یہ ذکر کیا جا سکتا ہے کہ اس نے دنیا بھر میں بغاوتوں کی تیاری اور نام نہاد “جمہوریت کی ترقی” کے پروگراموں میں کردار ادا کیا جس سے یوکرین، جارجیا، مالڈووا، آرمینیا اور کئی دوسرے ممالک کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں، اس تنظیم نے سابق سوویت ممالک میں 2 بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے، جن میں سے 52٪ یوکرین میں خرچ کئے گئے۔
ولوڈن نے تاکید کی کہ اس ادارے نے حیاتیاتی ہتھیاروں کی تحقیق کی مالی امداد میں بھی حصہ لیا۔
انہوں نے زور دیا کہ پینٹاگون کے یوکرین میں بائیولوجیکل لیبارٹریز کے قیام اور اسے چلانے کے منصوبوں کے بارے میں ڈوما کی نگرانی میں ہونے والی پارلیمانی تحقیقات میں تین سال قبل انکشاف ہوا تھا کہ دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کے پیچھے امریکہ اور سابق صدر جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر کا ہاتھ تھا۔