نئی دہلی ۔حکومت ہند کی طرف سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کو اے آئی ایپس اور اے آئی پلیٹ فارمس کے بارے میں ضروری معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ وزارت فینانس کی طرف سے جاری اس حکم نامہ میں سرکاری ملازمین کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کچھ ملازمین اپنے آفس کے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ پر اے آئی ایپس (جیسے چیٹ جی پی ٹی، ڈیپ سیک وغیرہ) کا استعمال کرتے ہیں
جو حکومت ہند کے خفیہ دستاویزات اور ڈیٹا کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔مرکزی حکومت کے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ سرکاری کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز پر اے آئی ایپس اور ٹولز کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ یہ فیصلہ ڈیٹا اور پرائیویسی کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتے ہوئے کیا گیا ہے، حالانکہ حکومت کا مقصد اے آئی یوزرس کے حوصلے پست کرنا نہیں ہے۔
ہندوستان میں کئی غیر ملکی اے آئی ایپس جیسے چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT)، ڈیپ سیک (DeepSeek) اور گوگل جیمنی وغیرہ دستیاب ہیں، جنہیں لوگ اپنے کام کو آسان بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان ایپس کو ڈیوائس میں انسٹال کرنے کے بعد یہ ضروری اجازتیں طلب کرتی ہیں جس کے نتیجے میں سرکاری فائلوں کا ڈیٹا لیک ہونے کا خطرہ موجود رہتا ہے۔
اے آئی ایپس اور چیٹ بوٹس کی مدد سے کئی لوگ مختلف کاموں جیسے لیٹرس، آرٹیکلز، یا ترجمہ وغیرہ تیار کر سکتے ہیں۔ کچھ لوگ ان ایپس کا استعمال پریزنٹیشن بنانے کے لیے بھی کرتے ہیں۔ اس میں صارفین کو صرف ایک سادہ یا ٹیکسٹ پرومپٹ دینا ہوتا ہے۔
چینی اسمارٹ ایپ ڈیپ سیک نے حال ہی میں بہت شہرت حاصل کی ہے، اور اس اسٹارٹ اپ نے اپنی کم قیمتوں کی وجہ سے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی ہے۔ چین کا یہ اسٹارٹ اپ تقریباً 20 ماہ قبل شروع ہوا تھا۔ 20 جنوری 2025 کو ڈیپ سیک کا اے آئی چیٹ بوٹ اچانک تیزی سے مقبول ہوا اور اس نے پرانی اے آئی کمپنیوں کے کئی ریکارڈس توڑ دیے۔