حیدرآباد ۔تلنگانہ حکومت نے ریاست میں ذات پات کی مردم شماری کی رپورٹ جاری کردی ہے گزشتہ سال تقریباً 50 دن تک پلاننگ کمیشن نے یہ سروے کیا۔ آج یہ رپورٹ ریاستی سیکریٹریٹ میں کابینہ کی سب کمیٹی کے چیئرمین اور وزیر اُتم کمار ریڈی کو پیش کی گئی۔
اس موقع پر کابینہ کی سب کمیٹی نے اس رپورٹ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بعد میں وزیر اُتم کمار ریڈی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے سروے کی تفصیلات میڈیا کو پیش کیں۔
انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کی کل آبادی 3,54,77,554 ہے، اور کل خاندانوں کی تعداد 1,12,15,134 ہے۔ اس میں سے پسماندہ طبقات (بی سی) کی آبادی 1,64,09,179 ہے، جو کہ ریاست کی کل آبادی کا 46.25 فیصد بنتی ہے۔ درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کی تعداد 61,84,319 ہے، جو کہ کل آبادی کا 17.43 فیصد ہے۔ درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی تعداد 37,05,929 ہے، جو کہ 10.45 فیصد ہے۔
مسلمانوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، جن میں ایک گروپ بی سی مسلم کی تعداد 35,76,588 اور دوسرے گروپ کی او سی مسلم کی تعداد 8,80,424 بتائی گئی۔ مجموعی طور پر مسلمانوں کی آبادی تلنگانہ میں 12.56 فیصد بنتی ہے۔ اسی طرح اعلیٰ ذاتوں (او سی) کی آبادی 15.79 فیصد بتائی گئی۔
اس رپورٹ پر پیر کے دن کابینہ کے اجلاس میں مزید بحث کی جائے گی۔ بعد ازاں کابینہ کی منظوری کے بعد تلنگانہ اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جائے گا، جہاں اس رپورٹ کو پیش کر کے اسمبلی کے اراکین سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ریاستی وزیر اُتم کمار ریڈی نے واضح کیا کہ اسمبلی میں مکمل بحث کے بعد اس رپورٹ کو منظور کیا جائے گا۔