[]
حیدرآباد: حیدرآباد کے پرانے شہر میں میٹرو ریل کے تعمیری کاموں کی سمت نمایاں پیش رفت ہوئی۔ حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ (ایچ ایم آر ایل) نے میٹرو ریل کے توسیعی کاموں کے لئے پرانے شہر میں ڈرون سروے کا آغاز کیا۔
پرانے شہر میں میٹرو ریل کے تعمیری کاموں میں سرعت پیدا کرنے کی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی ہدایت کے بعد ایچ ایم آر ایل نے میٹرو ریل کی ترتیب اور اس پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے املاک /عمارتوں کی درست پیمائش کے لئے ڈرون سروے شروع کیا ہے۔
دارالشفاء جنکشن اور شاہ علی بنڈہ جنکشن کے درمیان تنگ حصہ میں سڑک کو کشادہ بناتے ہوئے میٹرو اسٹیشنوں کی تعمیر اور متاثرہ عمارتوں کے درست سروے کے لئے ڈرون سروے درکار ہے۔ ایچ ایم آر ایل کے منیجنگ ڈائرکٹر این وی ایس ریڈی نے اتوار کے روز یہ بات کہی۔
اس رات پر ڈرون سروے شروع کیا گیا ہے۔ جس راستہ سے میٹرو ریل کو گزرنا ہے۔ اس سروے کے ذریعہ تقریباً 103 مذہبی اور دیگر حساس ڈھانچوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کاموں کو بہت بڑا چالینج قرار دیا اور حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ کے ایم ڈی نے محتاط منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کی انجام دہی سے قبل 21 مساجد‘ 12 مندر‘ 12 عاشور خانہ (ماتمی اجتماعی ہال)‘ 33 درگاہیں‘ 7 قبرستان اور 6 چلے (روحانی مقامات) کو اہم مقامات کے طور پر شناخت کی گئی ہے۔
میٹرو پلرس کی تعمیر کی جگہوں کو منظم حکمت عملی کے تحت تعمیر کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ان ثقافتی طور پر اہم اور حساس مقامات پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔ فی الحال آنے والے دنوں میں مٹی کی جانچ شروع کرنے کے لئے ٹنڈرز کو حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے‘ جس میں فلک نما علاقے پر توجہ دی جاے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان مذہبی اور دیگر حساس ڈھانچوں کے تحفظ میں یہ ڈرون سروے‘ بہترین انجینئرنگ حل دریافت کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ایم جی بی ایس تا فلک نما 5.5 کیلو میٹر طویل میٹرو راہداری میں 4 میٹرو اسٹیشنس تعمیر کئے جائیں گے۔
ان اسٹیشنوں کے نام سالارجنگ میوزیم‘ چارمینار‘ شاہ علی بنڈہ اور فلک نما رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سالارجنگ میوزیم اور چارمینار (دو عظیم یادگار ہیں) سے 500 میٹر کے فاصلہ پر میٹرو اسٹیشن تعمیر کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پرانے شہر میں میٹرو ریل پروجیکٹ کی تعمیر کے لئے 69 ہزار کروڑ روپے منظوری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ پروجیکٹ پی پی پی طریقہ کار کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔ مٹی کی جانچ اور سروے کے بعد کاموں کو آگے پڑھانے کے لئے حصول اراضیات کا عمل شروع ہوگا۔
توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ 2 سال سے زائد عرصہ میں پائے تکمیل کو پہونچے گا۔ پروجیکٹ کی تکمکیل کے بعد بارکس‘ چندرائن گٹہ کے علاوہ پرانے شہر کے دیگر علاقوں کے عوام کو جدید شہر کے دیگر علاقوں تک بہت رسائی کی سہولت حاصل ہوگی۔