ڈاکٹر دیکھ رہا تھا فون پر ریلز۔ ہارٹ اٹیک سے متاثرہ خاتون مریضہ کی ہوئی موت۔ اترپردیش میں غیر انسانی واقعہ

نئی دہلی ۔ اتر پردیش کے ضلع مین پوری میں ایک ڈاکٹر کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے ایک خاتون کی موت واقع ہو گئی۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ خاتون کو دل کا دورہ (ہارٹ اٹیک) پڑنے پر ارکان خاندان نے فوراً ہاسپٹل منتقل کیا لیکن ڈاکٹر نے وقت پر علاج نہ کیا جس کے نتیجے میں خاتون کی موت ہو گئی۔

 

پولیس کے مطابق 60 سالہ پرویش کماری کو منگل کے روز سینے میں تکلیف محسوس ہوئی جس پر اس کے ارکان خاندان نے اسے فوری طور پر نزدیک کے مہاراجہ تیج سنگھ ڈسٹرکٹ ہاسپٹل منتقل کیا۔ وہاں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر آدرش سینگر سے رابطہ کیا گیا تاہم وہ نرسوں کو مریض کے پاس بھیج کر انسٹاگرام پر ریلز دیکھنے میں مشغول ہو گئے۔ جب اہل خانہ نے علاج کی درخواست کی تو ڈاکٹر نے کوئی توجہ نہیں دی۔

 

پانچ منٹ تک تکلیف میں مبتلا خاتون مناسب علاج نہ ملنے کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئی۔اس واقعہ پر غصہ میں آ کر خاتون کے رشتے داروں نے ڈاکٹر پر حملہ کر دیا جس کے بعد ہاسپٹل کے عملہ اور رشتہ داروں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔ متوفی خاتون کے بیٹے گرو شرن نے کہا کہ “جب تک ہماری ماں کی جان نہیں گئی ڈاکٹر ریلز دیکھ رہا تھا۔” انہوں نے مزید کہا کہ جب انہوں نے ڈاکٹر سے اپنی والدہ کے علاج کی وجہ سے متعلق سوال کیا تو ڈاکٹر نے ان پر حملہ کیا۔ گروشرن نے الزام لگایا کہ بار بار مدد کے لیے پکارنے کے باوجود ڈاکٹر انسٹاگرام اور فیس بک پر ریل دیکھتے رہے۔

 

انہوں نے نرسنگ اسٹاف کو مریض کی دیکھ بھال کرنے کی ہدایت دی۔ گروشرن نے بتایا “جب میری والدہ کی حالت بگڑ گئی، تو ہم نے مایوس ہو کر ہنگامہ کیا۔ پریشان ہو کر ڈاکٹر سینگر آخرکار اٹھے لیکن مدد دینے کے بجائے انہوں نے مجھے تھپڑ مارا۔ تب تک میری والدہ کی موت ہو چکی تھی۔”

 

پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈاکٹر کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (CMS) نے CCTV فوٹیج کا جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے اور اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو ڈاکٹر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس واقعے کی CCTV ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *