اترپردیش کے ریاستی صدر اجے رائے نے کہا کہ ’’میں اپنے پوروانچل کے بھائیوں اور بہنوں سے کہنا چاہوں گا کہ کانگریس آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ کانگریس نے جو وعدہ کیا ہے وہ ضرور پورا کرے گی۔‘‘
نئی دہلی: اترپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجے رائے نے آج دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انتخابی منشور میں موجود پوروانچل سے متعلق اسکیموں پر تفصیل سے بات کی۔ اس پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ کانگریس ترجمان ابھے دوبے، جیوتی سنگھ، اسما تسلیم اور اترپردیش کمیونیکیشن کے منیش سنگھوی بھی موجود تھے۔ اجے رائے نے سب سے پہلے پریاگ راج کے مہاکمبھ میں ہوئے دردناک حادثے پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مہاکمبھ کے انعقاد میں بی جے پی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ وی آئی پی کو تو مناسب انتظام مل گئے ہوں گے، لیکن عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اجے رائے کا کہنا ہے کہ پریاگ راج کے کمشنر بھگدڑ کی پیشین گوئی کر رہے تھے اور انتظامیہ کو معلوم تھا کہ بھگدڑ ہوگی، اس کے باجود یوگی حکومت نے اس سے نمٹنے کے لیے کوئی تیاری نہیں کی۔ اس معاملے میں یوگی حکومت پوری طرح ناکام ثابت ہوئی۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت کمبھ کے انعقاد کو مارکیٹنگ، تشہیر اور تقریب کی شکل دے کر بھیڑ اکٹھا کرنے میں تو کامیاب ہو گئی لیکن کمبھ میں مناسب انتظامات کرنے میں ناکام رہی۔
دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر پوروانچل کے لوگوں سے متعلق بات کرتے ہوئے اجے رائے نے کہا کہ ’’آج ہم نے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا ہے کہ ہم پوروانچل کے لوگوں کے مفاد کی حفاظت کے لیے الگ سے وزارت کی تشکیل دیں گے اور ان کے لیے تمام منصوبے لائیں گے۔ اس کے لیے الگ سے بجٹ الاٹ کیا جائے گا۔ پوروانچل کے لوگوں کے لیے صحت، تعلیم، اقتصادی ترقی اور طرز زندگی کو اوسط سے بہتر بنانے کا کام کریں گے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابی منشور میں یہ بھی انتظام کیا ہے کہ مہاکمبھ کے طرز پر چھٹھ کا تہوار منایا جائے گا، جو چھٹھ کا دنیا میں سب سے بڑا انعقاد ہوگا۔ ساتھ ہی جمنا کے کنارے ایک بہت بڑی جگہ کی نشاندہی کر اسے ضلع قرار دیا جائے گا۔
اجے رائے نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ پوروانچل بھائیوں کے لیے بی جے پی اور عآپ کی سوچ یکساں ہے۔ ایک طرف جہاں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے پارلیمنٹ میں ہمارے پوروانچل بھائیوں کا روہنگیا، بنگلہ دیشی اور دراندازوں سے موازنہ کیا، وہیں دوسری جانب کیجریوال کہتے ہیں کہ پوروانچل کے لوگ فرضی ووٹر کارڈ بنوا رہے ہیں۔ کیا پوروانچل کے لوگ فرضی دکھائی دیتے ہیں؟ ماں جمنا کو صاف نہیں کر پائے اور اس کا الزام بھی ہمارے پوروانچلی بھائی بہنوں پر لگاتے ہیں۔ اس طرح کا بیان دے کر پوروانچل کے لوگوں کو ذلیل کیا جا رہا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ دہلی کو بنانے میں پوروانچل کے لوگوں کا بہت بڑا تعاون ہے۔ آج دہلی میں پوروانچل کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک نہیں مل پا رہا ہے۔ ان کے پاس روزگار نہیں ہے، بچوں کی تعلیم کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اس لیے میں اپنے پوروانچل کے بھائیوں اور بہنوں سے کہنا چاہوں گا کہ کانگریس آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ کانگریس نے جو وعدہ کیا ہے وہ ضرور پورا کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔