داماد کو والدین سے علیحدہ ہونے، ’گھر جمائی‘ بن کر رہنے کے لیے کہنا ظلم کے مترادف: دہلی ہائی کورٹ

[]

ہائی کورٹ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ دونوں فریق کچھ مہینوں تک ساتھ رہے تھے جس کے دوران انہیں ازدواجی تعلقات برقرار رکھنے میں ناکامی کا پتہ چلا۔

عدالت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس شخص کو اس کی بیوی کی طرف سے دائر فوجداری مقدمے میں بری کر دیا گیا تھا، جس میں اس نے اس پر ظلم اور اعتماد کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔ خاتون کے الزامات ثابت نہیں ہوئے اور عدالت نے کہا کہ جھوٹی شکایتیں ظلم کے مترادف ہیں۔

غیر ازدواجی تعلقات کے الزامات کے حوالے سے عدالت نے نوٹ کیا کہ طویل علیحدگی کے سبب مرد اور عورت دونوں کو اپنی شادی سے باہر ساتھی تلاش کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ عدالت نے بالآخر یہ نتیجہ اخذ کیا کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ عورت بغیر کسی معقول وجہ کے رہ رہی تھی، جس کی وجہ سے طلاق ہو گئی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *