جیل حکام نے تقریباً دو ماہ قبل کہا تھا کہ تقریباً 700 قیدی مفرور ہیں جن میں مذہبی انتہا پسند اور سزائے موت کے قیدی بھی شامل ہیں۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے اتوار کو کہا کہ جولائی اگست میں سیاسی بحران کے دوران جیلوں سے فرار ہونے والے تقریباً سات سو قیدی اب بھی فرار ہیں۔ امور داخلہ کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جہانگیر عالم چودھری نے نامہ نگاروں کو بتایا، “تقریباً سات سو قیدی جیلوں سے باہر ہیں، انہیں پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔”
تفصیلات بتائے بغیر انہوں نے کہا کہ زیادہ تر قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے اور باقی کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔ فرار ہونے والے قیدیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں چودھری نے کہا کہ ان کے بارے میں مکمل تفتیش کی جا رہی ہے۔
چودھری کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بنگلہ دیش کی جیل حکام نے تقریباً دو ماہ قبل کہا تھا کہ تقریباً 700 قیدی مفرور ہیں جن میں مزہبی انتہا پسند اور سزائے موت کے قیدی بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ جب سے یونس کی حکومت آئی ہے، بنگلہ دیش پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مسلسل مضبوط بنا رہا ہے۔ پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
‘ایکسپریس ٹریبیون’ کی رپورٹ کے مطابق محمد اقبال حسین نے یہ بات ہفتہ کو پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ حسین نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور تاریخی تعلقات پر زور دیا اور سفر اور رابطے کو آسان بنانے کے لیے براہ راست پروازیں قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے سیاحت، تعلیم اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھے گا۔ تاہم براہ راست پروازوں کے لیے کسی ٹائم لائن کا اعلان نہیں کیا گیا۔
بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ حال ہی میں بنگلہ دیش کے ایک اعلیٰ فوجی اہلکار نے پاکستان کا دورہ کیا اور دفاعی شعبے میں تعاون کے امکانات تلاش کرنے کے لیے اعلیٰ فوجی حکام سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔