مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان ابراہیم رضائی نے کہا ہے کہ ایران کا امریکہ کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیشن کے اجلاس میں وزارت خارجہ سیاسی، قانونی اور بین الاقوامی امور کے معاونین نے شرکت کی تاکہ جنیوا میں یورپی ٹرائیکا کے ساتھ حالیہ مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران اپنی تنصیبات اور مراکز پر کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دے گا۔
انہوں نے ایک امریکی میڈیا میں زیرگردش افواہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا امریکہ کے ساتھ کوئی دوطرفہ مذاکرات نہیں ہیں۔ اگر فریقین کے درمیان بات چیت ہوئی تو صرف جوہری معاہدے کے تمام فریق ممالک کے فریم ورک کے اندر ہوگی۔
اسنیپ بیک میکانزم کو متحرک کرنے کے سوال کے جواب میں رضائی نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ کی جانب سے ایسا مطالبہ کیا گیا تو ہم بھی جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے آرٹیکل 10 پر عمل درآمد کی درخواست کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیتے ہوئے اتفاق کیا کہ ایران مذاکرات میں کسی بھی قسم کی پیشگی شرائط قبول نہیں کرے گا۔