ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے گھر میں نوٹوں کے بنڈل – تحقیقات کرنے والے رھ گئے حیران

بہار کی اسپیشل ویجیلنس یونٹ (SVU) نے جمعرات کو مغربی چمپارن کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر رجنی کانت پروین کے مکان پر دھاوے کئے ۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی آمدنی سے زیادہ جائیداد جمع کی ہے۔

 

یہ دھاوے بٹیا، دربھنگہ، مدھوبنی، مظفر پور اور پٹنہ میں کیے گئے۔ بٹیا میں ان کی رہائش گاہ سے بڑی مقدار میں بے حساب نقدی برآمد ہوئی۔ حکام نے رقم گننے والی مشینوں کا استعمال کیا،

 

پروین بٹیا، دربھنگہ اور مدھوبنی میں ضلعی تعلیمی افسر کے طور پر تعینات رہ چکے ہیں۔ ان کے خلاف اس بات کی تحقیقات ہو رہی ہیں کہ انہوں نے اپنی  آمدنی سے زیادہ دولت کیسے جمع کی۔

 

سب ڈویژنل پولیس افسر وویک دیپ نے بتایا کہ اسپیشل ویجیلنس یونٹ کے اہلکار کئی گھنٹوں سے بٹیا میں پروین کی رہائش گاہ پر موجود ہیں، اور آپریشن میں مدد کے لیے پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ ۔

 

رجنی کانت پروین کے گھر سے 3 کروڑ روپے نقد اور زیورات برآمد کیے گئے۔ جمعرات کی صبح ویجی لنس کی ٹیم نے 40 افراد کے ساتھ ان کے 7 مقامات پر ایک ساتھ چھاپہ مارا۔ بیتیا میں 10 گھنٹے کی تلاشی کے بعد ٹیم ان کے گھر سے باہر آئی، لیکن ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔

 

رجنی کانت کے گھر میں بستر کے نیچے نوٹوں سے بھری بوریاں چھپائی گئی تھیں۔ بڑی مقدار میں نقدی ملنے پر نوٹ گننے کی مشین منگوانی پڑی۔ اس انکشاف کے بعد ڈی ای او کو معطل کر دیا گیا۔ رجنی کانت نالندہ کے رہنے والے ہیں، جب کہ ان کی بیوی سشما شرما بگہا، سمستی پور اور دربھنگہ میں تین اسکول چلاتی ہیں۔ ان اسکولوں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ ان کی سالی پونم شرما سمستی پور میں ایک اسکول میں ٹیچر ہیں، جب کہ ساس نرملہ شرما ریٹائرڈ ٹیچر ہیں۔

 

رجنی کانت پچھلے تین سال سے بٹیا میں تعینات تھے اور ان کا سسرال سمستی پور میں ہے۔ اپنی 20 سالہ سروس کے دوران وہ بگہا، مدھوبنی اور دربھنگہ میں بھی تعینات رہے، اس لیے ویجی لنس ٹیم نے ان تمام جگہوں پر ایک ساتھ چھاپے مارے۔

 

سب سے زیادہ 3 کروڑ روپے نقدی بٹیا کے گھر سے برآمد ہوئے۔ کارروائی ابھی جاری ہے۔ ویجلنس  ٹیم نے ڈی ای او کے ساتھ بٹیا میں ان کے دفتر کے کلرک انجنی کمار کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، لیکن وہاں تالا لگا ملا، اور سبھی لوگ فرار تھے۔

 

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *