’سی این این‘ کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت کار کے پہلے روز 20 جھوٹ بولے ہیں۔ یہ جھوٹ معیشت، ہجرت، خارجہ امور، الیکٹرانک گاڑیوں اور 2020 کے انتخاب سے متعلق ہیں۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو دوسری دفعہ امریکی صدر کے طور پر حلف برداری کی۔ اس سے قبل وہ 2017 سے 2021 کے درمیان بھی امریکہ کے صدر رہ چکے ہیں۔ اپنی دوسری مدت کار کے لیے حلف لینے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے 2 مرتبہ مل سے خطاب کیا۔ ایک طرف جہاں امریکی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ ان دونوں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کے دوران پہلے ہی روز ڈونالڈ ٹرمپ نے 20 سے زیادہ جھوٹ بولے ہیں، وہیں دوسری جانب امریکی میڈیا اب ان حقائق کی جانچ کر رہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کب اور کون سا جھوٹ بولا ہے۔
امریکی روزنامہ ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کار میں کُل 30،573 جھوٹ یا جھوٹے و گمراہ کن دعوے کیے تھے اور اب یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ کیا ٹرمپ اس مدت کار میں گزشتہ مدت کار کے دوران بولے گئے جھوٹ کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔ وہیں ’سی این این‘ کے مطابق نومنتخب امریکی صدر نے اپنی دوسری مدت کار کے پہلے روز 20 جھوٹ بولے ہیں۔ یہ جھوٹ معیشت، ہجرت، خارجہ امور، الیکٹرانک گاڑیوں اور 2020 کے انتخاب سے متعلق ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی روزنامہ ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ گزشتہ مدت کار کے پہلے 100 دنوں میں نومنتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 492 مشکوک دعوے یا جھوٹ یا جھوٹے و گمراہ کن دعوے کیے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی میڈیا نے ٹرمپ کے بار بار جھوٹ بولنے کی عادت کی پہچان کرنے کے لیے ان کی پہلی مدت کار میں ’ٹرتھ-او میٹر‘ شروع کیا تھا تاکہ ان کے جھوٹ اور غلط دعووں کی اصل تعداد شمار کی جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔