چھتیس گڑھ کے گڑیا بند میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 14 نکسلی ہلاک

گڑیا بند: چھتیس گڑھ-اڈیشہ سرحد کے قریب گڑیا بند ضلع میں سیکیورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان جھڑپ میں اڈیشہ اسٹیٹ کمیٹی کے سربراہ چلپتی سمیت 14 نکسلی ہلاک ہو گئے ہیں۔

اڈیشہ پولیس کے ہیڈکوارٹر نے منگل کو یہ معلومات فراہم کیں۔ واقعے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

موقع پر تلاشی مہم جاری ہے۔ اڈیشہ اسٹیٹ کمیٹی کے سربراہ چلپتی کی ہلاکت سے نکسلی تحریک کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ 20 جنوری کی صبح سیکیورٹی فورسز نے کلہاڑی گھاٹ ریزرو فارسٹ میں نکسلیوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کیا تھا۔

اس آپریشن میں اڈیشہ اور چھتیس گڑھ پولیس کی 10 ٹیمیں شامل تھیں، جن میں خصوصی آپریشن گروپ (ایس او جی) کی تین، چھتیس گڑھ پولیس کی دو اور مرکزی ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی پانچ ٹیمیں شامل تھیں۔

آپریشن کے آغاز کے کچھ ہی دیر بعد نکسلیوں نے فائرنگ شروع کر دی، جس پر سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو جلد ہی گھیر لیا۔

کلہاڑی گھاٹ کے بھالو ڈِگی جنگل میں 1000 جوانوں نے 60 نکسلیوں کو گھیر رکھا ہے۔ یہ معاملہ مین پور تھانہ علاقے کا ہے۔

فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے تمام 14 نکسلیوں کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔ اس میں کئی کٹر نکسلی شامل ہیں۔

موصولہ اطلاع کے مطابق پولیس ٹیم کو گڑیا بند کے جنگلات میں نکسلیوں کی بڑی سرگرمیوں کی اطلاع ملی تھی۔ اطلاع کی بنیاد پر تقریباً 700 فوجیوں کی ایک ٹیم کو جنگل کی طرف روانہ کیا گیا۔

تلاشی کے دوران فوجیوں اور نکسلیوں کے درمیان مڈبھیڑ ہوئی ۔ فوجیوں نے 14 نکسلیوں کو مار گرایا۔ کہا جا رہا ہے کہ ہلاک ہونے والے نکسلیوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *