کولکتہ ٹرینی ڈاکٹر کا ریپ اور قتل۔ مجرم کو عمر قید کی سزا

نئی دہلی: کولکتہ آر جی کار ہاسپٹل عصمت ریزی اور قتل کیس میں عدالت نے پیر کو مجرم سنجے رائے کو عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے اس پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ یہ فیصلہ 18 جنوری کو عدالت کی جانب سے سنجے رائے کو عصمت ریزی اور قتل کیس میں مجرم قرار دینے کے بعد آیا ہے۔

 

سزا کی وضاحت کرتے ہوئے،عدالت نے سنجے رائے سے کہا، “میں نے کل ہی آپ کو بتایا تھا کہ آپ کو کن الزامات میں سزا سنائی گئی ہے اور آپ کے خلاف کون سے الزامات ثابت ہوئے ہیں۔” تاہم جب اس کے الزامات کے بارے میں پوچھا گیا تو سنجے رائے نے دعویٰ کیا کہ اس نے کچھ نہیں کیا ہے اور اسے پھنسایا جا رہا ہے۔

 

سنجے رائے نے کہا ”میں نے کچھ نہیں کیا، نہ عصمت ریزی اور نہ ہی قتل۔ مجھے پھنسایا جا رہا ہے۔ میں بے قصور ہوں۔ میں آپ کو پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ مجھ پر تشدد کیا گیا تھا۔ تاہم واقعپکے وقت کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سنجئے نے بغیر کسی پچھتاوے کے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور پولیس سے کہا، ’’اگر آپ چاہیں تو مجھے پھانسی دے سکتے ہیں۔‘‘

 

کولکتہ پولیس کے 33 سالہ سنجے رائے کو دوسرے سال تربیت ڈاکٹر کی عصمت ریزیاور گلا دبا کر قتل کرنے کا مجرم پایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ہاسپٹل کی ایمرجنسی بلڈنگ میں پیش آیا جہاں سی سی ٹی وی فوٹیج میں سنجے کو جرم کے دن (9 اگست 2024) صبح 4 بجے داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس نے اپنے گلے میں بلوٹوتھ ڈیوائس پہن رکھی تھی۔ چالیس منٹ بعد جب وہ باہر آیا تو ڈیوائس غائب تھی۔

 

اس کیس کی تفتیش کرنے والے افسران کو بعد میں متاثرہ کے جسم کے قریب سے ایک بلوٹوتھ ڈیوائس ملی ۔ مقتولہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ رپورٹ میں اس کے جسم پر متعدد زخموں کے نشانات پائے گئے۔

 

کولکتہ پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ رائے کے موبائل فون میں کئی ” فحش کلپس موجود تھے۔ سنجے رائے کے پڑوسیوں نے ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔ان کا الزام ہے کہ اس نے کئی شادیاں کیں لیکن اس کی تین بیویاں اس کی بدتمیزی کی وجہ سے اسے چھوڑ گئیں۔ اس کی چوتھی بیوی گزشتہ سال (2023) کینسر کی وجہ سے فوت ہوگئی۔

 

سنجے کو جاننے والے لوگوں نے اسے ایک عادی مجرم بتایا جس نے خواتین کے خلاف تشدد کیا۔ اس کے پڑوسیوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اکثر رات دیر گئے حالت نشہ میں گھر واپس آتا تھا۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *