مسجد الحرام میں بجلی کے محفوظ ذرائع جو 40 برس سے استعمال نہیں ہوئے

ریاض ۔ کے این واصف

امور ادارہ حرمین کے شعبہ اصلاح و نگہداشت کے سی ای او غازی الشھرانی کا کہنا ہے مسجد الحرام کے لیے بجلی کے محفوظ ذرائع کو گزشتہ 40 برس سے استعمال ہی نہیں کیا گیا۔اخبار 24 کے مطابق غازی الشھرانی نے مزید کہا مسجد الحرام کو بجلی فراہم کرنے کے مختلف ذرائع ہیں جن میں 11 احتیاطی ذرائع کو گزشتہ چار دھائیوں سے استعمال کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔

 

حج کانفرنس و نمائش کے چوتھے ایڈیشن میں مذاکراتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا مسجد الحرام دیگر مقامات سے قطعی طورپر جدا ہے یہاں 24 گھنٹے بڑی سطح پر بجلی کی فراہمی جاتی رہتی ہے جس کےلیے الیکٹریکل پلانٹ بھی بڑے اور پائیدار ہیں۔یاد رہے مزید الحرم میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کےلیے متعدد پاور اسٹیشن کام کرتے ہیں جن کی یومیہ بنیادں پر دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ مسجد الحرام کی تیسری توسیع کے دوران 12 مرکزی اور ذیلی پاور ہاؤسز کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔

 

مسجد الحرام میں بجلی کے ڈھائی لاکھ آلات جن میں برقی سیڑھیاں (ایسکیلیٹرز)، لفٹیں اور کولنگ سسٹم شامل ہیں کے لیے پاورجینریٹرز کا خصوصی انتظام ہے جو کسی بھی ہنگامی ضرورت پراستعمال کیے جاسکتے ہیں۔جبکہ مسجد الحرام کے مختلف مقامات پر بجلی کی مستقل فراہمی کو یقینی بنانے کےلیے یو پی ایس بھی نصب کیے گئے ہیں۔واضح رہے مسجد الحرام میں باقاعدہ طورپر بجلی کی فراہمی 1373ھ مطابق 1953 میں شاہ عبدالعزیز کی جانب سے

 

کی گئی تھی جس کی مدد سے ساڑھے سات لاکھ مربع میٹر کے رقبے پرروشنی کا انتطام کیا گیا تھا۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *