افضل گنج فائرنگ کے بعد حملہ آوروں نے کیا کیا؟ اور کہاں گئے؟ تحقیقات میں انکشاف
حیدرآباد: شہر کے افض گنج علاقہ میں فائرنگ کے واقعہ میں پولیس کو اہم پیشرفت حاصل ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریاست کرناٹک کے بیدر میں لوٹ مار کے بعد حملہ آور رقم کا بیاگ لے کر حیدرآباد پہنچے۔ دوپہر 2:30 بجے انھوں نے افضل گنج کے قریب ایک دکان سے دو بیگ خریدے اور ان میں 93 لاکھ روپے رکھے۔ شام 6 بجے روشن ٹراویلس پہنچے اور 6:30 بجے بس میں سوار ہو گئے۔
رات 7 بجے جہانگیر پر فائرنگ کر کے عثمانیہ ہاسپٹل کے قریب آٹو میں سوار ہو گئے اور ٹینک بند کی طرف سے سکندر آباد ریلوے اسٹیشن پہنچے۔ وہاں ایک دکان سے دو ہینڈ بیاگ اور نئے کپڑے خریدے، پرانے بیاگ اور کپڑے وہیں چھوڑ کر 7:45 بجے ایک اور آٹو میں سوار ہو کر ترملگیریکی طرف روانہ ہوئے۔ سی سی کیمروں سے اس بات کا پتہ چلا، پولیس اس بات کی تفتیش کررہی ہے
کہ آیا لوٹ مار کرنے والے شہر میں ہی پناہ لئے ہوئے ہے یا پھر واپس کر واپس آ کر ٹرین کے ذریعہ ریاست بہار فرار ہوئے؟ افضل گنج میں فائرنگ کے واقعہ کی پولیس کو 7:25 بجے اطلاع ملی۔ پولیس کو مقام واقعہ تک پہنچنے میں 20 منٹ درکار ہوئے۔ اس دوران حملہ آور دو آٹو تبدیل کرکے فرار ہوگئے۔