سندیپ دیکشت کے مطابق 2014 کے بعد جمنا کا پانی آلودہ ہوا ہے جس کے لیے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ذمہ دار ہے، کیونکہ جمنا میں انسانوں اور جانوروں کے فضلے اور کیمیکل حد سے زیادہ ڈالے جا رہے ہیں۔
نئی دہلی: ’’دہلی میں فضائی اور آبی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے کیجریوال حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں کوئی کام نہیں کیا۔ خطرناک و دم گھٹنے والی فضائی آلودگی اور جمنا کے آلودہ زہریلے پانی کی وجہ سے دہلی کے لوگوں کی 11-10 سال عمر کم ہو رہی ہے۔ اس کے لیے عام آدمی پارٹی کی حکومت پوری طرح ذمہ دار ہے۔‘‘ یہ بیان سابق رکن پارلیمنٹ اور نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار سندیپ دیکشت نے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے میڈیا کے سامنے ایک پریزنٹیشن بھی دیا جس میں بتایا کہ دہلی کی کانگریس حکومت نے تو آلودگی پر قابو پا لیا تھا، لیکن کیجریوال حکومت نے بعد میں حالات کو ٹھیک سے نہیں سنبھالا۔
کانگریس حکومت میں آلودگی ہوئی کم – کیجریوال نے نکالا دم
سندیپ دیکشت نے کہا کہ دہلی میں اروند کیجریوال نے آلودگی کے لیے ہمیشہ پرالی جلانے کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ 8-9 سال قبل سے ہی کیوں فضائی آلودگی ہو رہی ہے؟ پرالی دہائیوں سے جلائی جاتی رہی ہے۔ گزشتہ 2 دنوں سے اے کیو آئی 350 کی خطرناک حد سے تجاوز کر رہا ہے، اب کہاں پرالی جلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 99-1998 سے 2013 تک کانگریس حکومت نے فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے جو کام کیا اس کے مقابلے میں کیجریوال کی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ شیلا دیکشت کی دہلی حکومت نے ایک کروڑ سے بھی زائد گاڑیوں کو سی این جی میں تبدیل کر کے آلودگی 12 سالوں میں 200 فیصد کم کر دی۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں جہاں 99-1998 میں ڈی ٹی سی میں صرف 1800-1900 بسیں تھیں، ان کو 2013 تک بڑھا کر 5500 تک کیا جو آج 3000 سے بھی کم رہ گئی ہیں۔ سندیپ دیکشت نے مزید کہا کہ 2013 میں 13 لاکھ لوگ ڈی ٹی سی بسوں میں سفر کرتے تھے، گزشتہ 11 سالوں میں 50-60 فیصد آبادی بڑھنے پر جہاں 60-65 لاکھ لوگوں کو بسوں میں سفر کرنا چاہیے تھا، وہیں ڈی ٹی سی بسوں کی کمی اور حکومت کی ناکامی کی وجہ سے صرف 26 لاکھ لوگ سفر کر رہے ہیں۔ بسیں بڑھانے میں کیجریوال حکومت پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔
کیجریوال کے میٹرو کا جھوٹ پردہ فاش
نئی دہلی سے کانگریس امیدوار سندیپ دیکشت نے کہا کہ اروند کیجریوال کا اپنی مدت کار میں میٹرو کے لیے صرف 64 کلومیٹر کی منظوری دیے جانے کے بعد یہ کہنا کہ 400 کلومیٹر میٹرو بڑھائی ہے، لوگوں کو دھوکہ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2002 میں پہلے مرحلہ اور 2006 میں دوسرے مرحلہ کے لیے 193 کلومیٹر کی منظوری ملی تھی اور 2011 میں تیسرے مرحلہ کے لیے 164 کلومیٹر کی منظوری ملی تھی جس کا کام 16-2015 میں مکمل ہونا تھا۔ لیکن بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی حکومت نے یہ کام 2023 تک بھی پورا نہیں کیا۔ اروند کیجریوال نے بدعنوانی کی وجہ سے نہ ڈی ٹی سی بسیں بڑھائیں، نہ میٹرو کا روٹ بڑھایا اور نہ ہی سڑکیں بنانے کا کام کیا، جس کی وجہ سے دم گھٹنے والی آلودگی اور خطرناک ہو گئی۔ سندیپ دیکشت کے مطابق 2013 تک ہم نے 67-68 فلائی اوور بنا کر ایندھن اور وقت بچانے کے لیے نقل و حمل کو آسان بنانے میں انقلابی کام کیا تھا، جس کی وجہ سے 8400 کروڑ روپے کی بچت ہوئی اور 56000 سال کے وقت کی بچت ہوئی۔
ہریالی گھٹی – آلودگی بڑھی
سندیپ دیکشت نے کہا کہ اروند کیجریوال نے 2014 سے آج تک دہلی میں جنگلات کے دائرہ کو بڑھانے کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ 2013 میں جہاں ’گرین کور‘ 300 مربع کلومیٹر تھا، آج صرف 299 مربع کلومیٹر ہے۔ اشتہارات اور تشہیر میں بیشک کیجریوال حکومت نے گرین کور بڑھانے کے لیے کچھ بھی کہا ہو، لیکن حقیقت میں 2013 کے مقابلے میں آج جنگلات کا دائرہ تقریباً وہی ہیں یا کچھ کم ہوا ہے۔
ماں جمنا نہیں ہوئیں صاف – دہلی نہیں کرے گی معاف
سندیپ دیکشت نے کہا کہ دہلی میں جمنا کی آلودگی لوگوں کی خراب صحت کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اروند کیجریوال جو یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے جمنا کا 50 فیصد پانی صاف کیا ہے، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ 2013 میں کانگریس حکومت 920 ایم جی ڈی پانی کو صاف کرتی تھی اور آج 940 ایم جی ڈی پانی کو صاف کیا جا رہا ہے۔ اگر واقعی میں 50 فیصد سے زیادہ پانی صاف کیا جا رہا ہے تو دہلی کے لوگوں کو پانی کیوں کم پڑ رہا ہے۔ این ڈی ایم سی علاقہ لوٹین زون میں پانی کیوں نہیں مل رہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے الزام عائد کیا کہ اروند کیجریوال نے گزشتہ 8 سالوں میں ایک بھی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹ نہیں بنایا ہے، وزیر آباد، اوکھلا، بوانا جیسے بڑے واٹر پلانٹس کی پانی صاف کرنے کی صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 2023 کے بعد سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد 2-3 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس بنانے پر کام چلا ہے۔
سندیپ دیکشت کے مطابق 2014 کے بعد جمنا کا پانی آلودہ ہوا ہے جس کے لیے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ذمہ دار ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ جمنا میں انسانوں اور جانوروں کے فضلے اور کیمیکل حد سے زیادہ ڈالے جا رہے ہیں۔ حکومت کو سبھی بڑے بڑے 6 نالوں کا گندہ پانی صاف کر کے جمنا میں چھوڑنا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔