دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال نے 11 سالوں میں اپنا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا، کیونکہ ان کی توجہ ہمیشہ بدعنوانی، لوٹ اور شیش محل کی تعمیر پر رہی۔
دہلی کانگریس صدر اور بادلی اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار دیویندر یادو نے آج ایک بار پھر کیجریوال اور عآپ حکومت پر زوردار حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ کیجریوال اپنے کھسکتے مینڈیٹ کی وجہ سے لگاتار مایوسی میں ڈوب کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ وہ اپنے جھوٹ کو دہرا رہے ہیں، کیونکہ کرایہ داروں کو مفت بجلی اور پانی دینے کا وعدہ انھوں نے نئے طریقے سے کرنا شروع کر دیا ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ ’’کیجریوال نے 2015 اور 2019 میں بھی ووٹ حاصل کرنے کے لیے یہی وعدہ کیا تھا۔ 10 سالوں میں وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں کیوں ناکام رہے ہیں، اور اب جب انھیں اپنی بدعنوان حکومت کے جانے کا احساس ہو گیا ہے تو جھوٹ اور دھوکہ دینے والے اعلانات کر کے کرایہ داروں کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
دیویندر یادو نے کیجریوال حکومت پر دہلی کی حالت انتہائی خراب کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کیجریوال نے 11 سالوں میں اپنا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا، کیونکہ ان کی توجہ ہمیشہ بدعنوانی، لوٹ اور شیش محل کی تعمیر پر رہی۔ آبکاری گھوٹالہ کے سبب خود کیجریوال، منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کو جیل جانا پڑا۔‘‘ دیویندر یادو نے مزید کہا کہ ’’کیجریوال مشروط ضمانت پر جیل سے باہر ہیں اور دہلی اسمبلی انتخاب کے بعد واپس جیل جانے کا خوف بھی انھیں ستا رہا ہے، جو انھیں سبھی طرح کے جھوٹے وعدے کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کر پائیں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ کیجریوال دہلی کے ووٹرس سے وعدہ کر رہے ہیں کہ وہ کرایہ داروں کو یکساں حقوق دیں گے اور بجلی بل میں سبسیڈی کا فائدہ بھی دیا جائے گا۔ اس تعلق سے دیویندر یادو نے سوال کیا کہ سبسیڈی کا فائدہ وہ مکان مالکوں کو نہیں دے رہے ہیں تو پھر کرایہ داروں کو کس طرح دیں گے۔ جب 200 یونٹ سے ایک یونٹ زیادہ ہونے پر پورے 200 یونٹ کا بھی بل بھیجا جاتا ہے تو پھر اس نئے اعلان پر شبہ ہوتا ہے۔ دیویندر یادو نے دہلی کی عوام کے سامنے پیدا کچھ دیگر مسائل کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ کیجریوال زہریلی ہوا اور آبی آلودگی کا تحفہ دہلی والوں کو دیا ہے، انھوں نے ڈی ٹی سی جیسے پبلک ٹرانسپورٹ کی حالت خراب کر دی۔ فضائی آلودگی کی حالت ایسی ہے کہ بار بار اسکول بند کیے جا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔