نئی دہلی: دہلی کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیا نے اپنی اہلیہ کے نام پر1.54کروڑ روپے شخصی تعلیمی قرض لے کر اپنے بیٹے کو اعلیٰ تعلیم کے لئے کینڈا بھیجا۔ اے اے پی لیڈر کی جانب سے جانگپورہ اسمبلی حلقہ میں داخل کئے گئے حلف نامہ میں یہ ظاہر کیا گیا۔
صحافی سے سیاست داں بنے سسوڈیا جو ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کا سامنا کررہے ہیں، نے اپنی اہلیہ کے نام پر تعلیمی قرض لینے کا اعلان کیا، جو بیمار ہیں اور انہیں نگہداشت کی ضرورت ہے۔
تین افراد رمیش چندر متل، گنیت ارورا اور دیپالی کی جانب سے سسوڈیا کی اہلیہ کو یہ قرض دیا گیا۔ حلف نامہ میں ان کے بیٹے کی میر سسوڈیا کے طور پر شناخت کرائی گئی اور ٹورنٹو میں بے اسٹریٹ 392 میں واقع اسکارٹیا بینک کی تفصیلات دی گئیں، جہاں اے اے پی لیڈر نے اپنے بیٹے کی تعلیم کے لئے فنڈس جمع کرانے کے سلسلہ میں تین علیحدہ کھاتے کھولے ہیں۔
ان کے حلف نامہ میں بیرونی بینک میں تقریباً 3,980 کینڈین ڈالرس (2.4لاکھ روپے) کے بیرونی زرمبادلہ کے اثاثہ جات کو بھی دکھایا گیا ہے۔
بی جے پی کے قائدین اب سوالات اٹھارہے ہیں کہ ضمانت پر رہا اکسائز پالیسی کیس کے ملزم سسوڈیا نے کن شرائط پر 1.54 کروڑ روپے کا شخصی قرض لیا جبکہ انہوں نے صرف اپنے خاندان کے کل 57 لاکھ روپے مالیتی اثاثہ جات کا اعلان کیا ہے۔