یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ زوال اب کہاں رکے گا، کیونکہ اس وقت اسٹاک مارکیٹ کے لیے کوئی بڑا محرک نہیں ہے۔ اس دوران سرمایہ کار پریشان ہیں۔
اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ 3 ماہ سے گرنے کا رجحان ہےلیکن کل کے زوال نے سرمایہ کاروں میں خوف پیدا کر دیا ہے۔ خاص طور پر نئے سرمایہ کاروں نے گزشتہ 4 سالوں میں شیئرز کو اس طرح گرتے نہیں دیکھا ہوگا۔
اس زوال نے نئے سرمایہ کاروں کو سب سے بڑا دھچکا پہنچایا ہے جنہوں نے پچھلے ایک سے دو سالوں میں سرمایہ کاری شروع کی تھی۔ زیادہ تر سرمایہ کاروں کا پورٹ فولیو سرخ ہو چکا ہے۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ زوال اب کہاں رکے گا۔ کیونکہ اس وقت اسٹاک مارکیٹ کے لیے کوئی بڑا محرک نہیں ہے۔
اس بھاری گراوٹ سے سرمایہ کار خوفزدہ ہیں، سرمایہ کاروں کا درد چھلکنے لگا ہے۔ بازار کے بارے میں پوچھیں تو جواب ملتا ہے ‘سب کچھ برباد ہو گیا’۔درحقیقت، پیر کو، کاروباری ہفتے کے پہلے دن، نفٹی انڈیکس میں تقریباً ڈیڑھ فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔ نفٹی 23000 پوائنٹس کے قریب آ کر کھڑا ہوا ہے۔ وہیں، انڈیکس کے مقابلے مڈ کیپ اورا سمال کیپ اسٹاکس میں بڑی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔