ایچ ایم پی وی: آسام میں 10 ماہ کا بچہ چینی وائرس کی زد میں، ہندوستان میں کیسز کی تعداد بڑھ کر 15 ہوئی

افسران نے بتایا کہ متاثرہ بچہ ڈبرو گڑھ واقع آسام میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل میں زیر علاج ہے، اس کی حالت مستحکم ہے، ڈاکٹر دھرب جیوتی بھوئیاں نے بتایا کہ بچے کو 4 دن پہلے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ایچ ایم پی وی، تصویر ’ایکس‘</p></div><div class="paragraphs"><p>ایچ ایم پی وی، تصویر ’ایکس‘</p></div>

ایچ ایم پی وی، تصویر ’ایکس‘

user

ہندوستان میں ایچ ایم پی وی (ہیومن میٹانیومیو وائرس) کے معاملے لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں۔ تازہ معاملہ آسام میں سامنے آیا ہے جہاں 10 ماہ کا ایک بچہ ایچ ایم پی وی پازیٹو پایا گیا ہے۔ چین میں اس وائرس نے پہلے ہی قہر برپا کیا ہوا ہے، اس لیے اسے چینی وائرس بھی کہا جا رہا ہے۔ چین میں تیزی کے ساتھ یہ وائرس پھیل رہا ہے، اس لیے ایمرجنسی جیسی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ نتیجہ کار دیگر ممالک بھی پہلے سے ہی احتیاطی اقدام کر رہے ہیں۔ ہندوستان میں بھی کئی ریاستوں نے گائیڈلائنس جاری کر کسی بھی طرح کی لاپروائی نہ کرنے کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔

ہفتہ (11 جنوری) کے روز آسام میں ایچ ایم پی وی کا پہلا کیس درج کیا گیا۔ یہاں 10 ماہ کے بچے کی رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی ہے۔ افسران نے ہفتہ کے روز اس سلسلے میں جانکاری دی اور کہا کہ بچہ کی حالت مستحکم ہے، فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔ افسران نے بتایا کہ بچے کو ڈبرو گڑھ واقع آسام میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل (اے ایم سی ایچ) میں علاج ہو رہا ہے۔ اے ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر دھرب جیوتی بھوئیاں نے بتایا کہ بچے کو 4 دن قبل سردی سے متعلق علامات کے سبب سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ لاہول واقع آئی سی ایم آر-آر ایم آر سی سے ٹیسٹنگ کے نتیجے ملنے کے بعد کل ایچ ایم پی وی انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ بھوئیاں نے کہا کہ انفلوئنزا اور فلو سے متعلق معاملوں میں ٹیسٹنگ کے لیے نمونے مستقل طور سے آئی ایم سی آر کو بھیجے جاتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ ایک روٹین جانچ تھی جس سے ایچ ایم پی وی انفیکشن کا پتہ چلا۔

لاہووال (ڈبرو گڑھ) میں واقع آئی سی ایم آر کے علاقائی میڈیکل ریسرچ سنٹر کے سینئر سائنسداں ڈاکٹر وشوجیت بورکاکوٹی نے کہا کہ 2014 سے ہم نے ڈبرو گڑھ ضلع میں ایچ ایم پی وی کے 110 معاملوں کا پتہ لگایا ہے۔ تازہ معاملہ اس سیزن کا پہلا معاملہ ہے۔ ہر سال اس کا پتہ چلتا ہے اور یہ کچھ بھی نیا نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *