ایران نے اسرائیل اور امریکہ کی دھمکی کو کیا درکنار، جوہری تنصیبات کے پاس ’فضائی قوت دفاع کی مشق‘ شروع

ایران نے اس فضائی مشق کو ’اقتدار‘ کا نام دیا ہے، اس لفظ کا مطلب ’طاقت کا مظاہرہ‘ ہوتا ہے۔ ایران کو اس بات کا خدشہ ہے کہ اسرائیل اور امریکہ مل کر اس کے جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ایرانی پرچم، تصویر آئی اے این اایس</p></div><div class="paragraphs"><p>ایرانی پرچم، تصویر آئی اے این اایس</p></div>

ایرانی پرچم، تصویر آئی اے این اایس

user

ایران کی فوج نے ملک کے وسط میں قائم نتنز جوہری تنصیب کے پاس فضائی مشق شروع کر دی ہے۔ حالانکہ ایرانی حکومت نے اس فضائی مشق کو ملک بھر میں ہو رہے مشقوں کا ایک حصہ بتایا ہے۔ جوہری تنصیبات کے قریب فضائی مشق کا قدم ایران نے ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب حال ہی میں اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کے فضائی دفاع کے زیادہ تر حصے کو تباہ کر دیا ہے۔ ساتھ ہی امریکہ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر فضائی حملہ کیا تو اس پر بھی حملہ کیا جائے گا۔ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کے باوجود ایران کا یہ قدم ایک نئی جنگ کا اشارہ ہے۔

ایران نے اس فضائی مشق کو ’اقتدار‘ کا نام دیا ہے اس لفظ کا مطلب ہوتا ہے ’طاقت کا مظاہرہ‘۔ ایران کو اس بات کا خدشہ ہے کہ اسرائیل اور امریکہ مل کر اس کے جوہری مقامات پر حملہ کر سکتا ہے۔ اس کے پیش نظر ایران اپنی فضائی قوت اور سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اتنے بڑے پیمانے پر جنگی مشق کر رہا ہے۔ منگل کو ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) کی فضائی مشق کے دوران ایران نے اپنے جوہری تنصیبات پر ممکنہ حملوں کے دفاع کے طریقہ کار کا جائزہ لیا۔

ایران کی سرکاری میڈیا نے ’خاتم الانبیاء ایئر ڈیفنس بیس‘ کے کمانڈر بریگیڈیر جنرل غدر رحیم کے حوالے سے پیر (6 جنوری) کو کہا تھا کہ ایئر ڈیفنس فورسز نے ملک بھر میں حساس مراکز کے قریب بہت سے نئے سسٹمز نصب کیے ہیں، جن کے بارے میں دشمنوں کو جانکاری نہیں ہے۔ واضح ہو کہ 2010 سے اسرائیل نے مبینہ طور پر ایران کے اندر درجنوں حملے کیے ہیں جن میں حساس جوہری اور فوجی اداروں پر حملے شامل ہیں۔ جولائی 2020 کے بعد یہ حملے اور زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ اس ہفتہ ’ایکسیوس‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر میں ڈونالڈ ٹرمپ اور اسرائیل کے اسٹریٹجک امور کے وزیر ران ڈیرمر کے درمیان ہوئی میٹنگ میں ایران کے جوہری تنصیبات پر ممکنہ حملوں کے حوالے سے گفتگو ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *