سنبھل مسجد تنازعہ پر ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ۔ ڈسٹرکٹ کورٹ کی سماعت پر روک

نئی دہلی: الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش کے سنبھل مسجد تنازعے کی سماعت پر عارضی طور پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نے نچلی عدالت میں جاری سماعت پر بھی روک لگادی اور اب اس کیس کی اگلی سماعت 25 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ میں ہوگی۔

 

یہ فیصلہ شاہی جامع مسجد سنبھل کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر سنایا گیا۔ چہارشنبہ کے روز اس کیس کی سماعت جسٹس روہت رنجن اگروال کی سنگل بنچ نے کی۔سنبھل کی جناح مسجد کے حوالے سے انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں نچلی عدالت میں ہونے والی سماعت پر فوری روک لگانے کی اپیل کی گئی تھی۔

 

19 نومبر کو سنبھل کی ضلعی عدالت میں ہری شنکر جین اور دیگر کی جانب سے ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا جس میں شاہی جامع مسجد کی زمین کو ماضی میں مندر قرار دینے کی کوشش کی گئی تھی۔ ضلعی عدالت نے اس تنازعہ کی تحقیقات کے لیے سروے کا حکم دیا تھا اور اس کی رپورٹ نچلی عدالت میں پیش کی گئی تھی۔

 

اس تنازعہ کی مذہبی اہمیت سے بڑھ کر سنبھل اور اس کے ارد گرد کے علاقہ بی جے پی کے لیے سیاسی طور پر بھی بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ اگرچہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات کو چھوڑ کر بی جے پی یہاں زیادہ کامیاب نہیں رہی ہے مگر اس علاقے میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی کامیابیاں بھی اہمیت رکھتی ہیں۔

 

1998 اور 1999 میں ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو نے یہاں سے جیت حاصل کی تھی اور 2004 میں رام گوپال یادو نے بھی یہاں سے پارلیمنٹ کا رخ کیا تھا۔

 

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *