مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ جولانی رجیم نے حضرت زینب (س) کے روضہ مبارک سے اپنے بیشتر فوجی عناصر کو واپس بلا لیا ہے۔
تکفیری دہشت گرد گروہ تحریر الشام اور جولانی رجیم کا یہ اقدام ان کے خلاف ملک بھر میں پائی جانے والی عوامی نفرت اور دیگر مذہبی طبقوں کے ردعمل میں کمی لانے کی پالیسی کا حصہ لگتا ہے۔
ذرائع کے مطابق جولانی رجیم اپنے تسلط کو مضبوط کر نے کے لئے مذہبی مقدسات خاص طور پر شیعوں کے مقدس مقامات کے بارے میں محتاط رویہ اختیار کر رہی ہے۔
اس بظاہر محتاط روئے کا دوسرا مقصد عالمی رائے عامہ کے سامنے جولانی عناصر کا معتدل چہرہ پیش کرنا ہے تاکہ دنیا ان کے تکفیری رجحان میں تبدیلی کے دھوکے میں آسکے۔!
مذکورہ ذرائع نے مزید کہا: حرم حضرت زینب س کے اطراف سے تحریر الشام کے بیشتر عناصر کو ہٹانے کا فیصلہ ان کی پرتشدد کاروائیوں کی ایک ویڈیو فائل کے جاری ہونے کے بعد سامنے آیا ہے جس سے جولانی رجیم کو شامی، علاقائی اور عالمی رائے عامہ کے سامنے ایک بڑے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔
شامی ذرائع نے بتایا کہ تحریر الشام نے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ مقدس مقامات کے اندر سے کوئی تصویر یا ویڈیو نشر یا شائع نہ کی جائے، کیونکہ پچھلی ویڈیوز کے منفی اثرات مرتب ہوئے تھے اور خطے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔
11 دسمبر کو شامی مسلح عناصر حضرت زینب (س) کے حرم میں داخل ہوئے اور اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔